کولکاتہ: قومی رضاکار تنظیم (آر ایس ایس) کے سربراہ موہن بھاگوت نے اتوار کو کہا کہ بھرم پیدا کرنے والی مہمات کی وجہ سے معاشرے کے ایک حصے میں تنظیم کے بارے میں کچھ غلط فہمیاں پیدا ہوئی ہیں۔
بھاگوت نے 'سائنس سٹی' ہال میں آر ایس ایس کی صدی تقریب کے موقع پر منعقدہ پروگرام میں کہا کہ تنظیم کا کوئی دشمن نہیں ہے، لیکن کچھ ایسے لوگ ہیں جن کی "تنگ نظری اور ذاتی مفادات کی دکانیں" تنظیم کی ترقی سے بند ہو جائیں گی۔
Kolkata, West Bengal: RSS chief Mohan Bhagwat says, "The fifth important aspect is our Constitution. At the very least, we should be aware of its four key parts. Children should also be taught about them, and they should be studied regularly at home. These four parts are: the… pic.twitter.com/ZZv770xscN
— IANS (@ians_india) December 21, 2025
انہوں نے کہا کہ کسی بھی فرد کو آر ایس ایس کے بارے میں اپنی رائے بنانے کا حق حاصل ہے، لیکن یہ رائے حقیقت پر مبنی ہونی چاہیے، نہ کہ "گفتگو اور ثانوی ذرائع سے حاصل شدہ معلومات" پر۔ بھاگوت نے کہا، "لوگوں کے سامنے حقیقت لانے کے لیے ملک کے چار شہروں میں لیکچرز اور مکالماتی اجلاس منعقد کیے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس کا کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں ہے اور تنظیم ہندو معاشرے کی فلاح و حفاظت کے لیے کام کرتی ہے۔ بھاگوت نے زور دے کر کہا کہ ملک دوبارہ 'عالمی رہنما' بنے گا اور معاشرہ کو اس کے لیے تیار کرنا تنظیم کا فرض ہے۔ صدی تقریب کے تحت آر ایس ایس کولکتہ، دہلی، ممبئی اور بنگلور میں ایسے سیشن منعقد کر رہا ہے۔