سرحد پر باڑ لگانے کے لیے بنگلہ دیش کو راضی کریں، میگھالیہ کی مرکز سے درخواست

Story by  PTI | Posted by  [email protected] | Date 14-08-2025
سرحد پر باڑ لگانے کے لیے بنگلہ دیش کو راضی کریں، میگھالیہ کی مرکز سے درخواست
سرحد پر باڑ لگانے کے لیے بنگلہ دیش کو راضی کریں، میگھالیہ کی مرکز سے درخواست

 



شیلانگ: میگھالیہ حکومت نے مرکزی وزارت داخلہ سے درخواست کی ہے کہ وہ بنگلہ دیش کو بین الاقوامی سرحد کے قریب باڑ لگانے کی اجازت دینے کے لیے راضی کرے، تاکہ بغیر باڑ والے علاقے کو محفوظ کیا جا سکے اور اس کے لیے 40 کلومیٹر کے غیر محفوظ حصے کو اس سرحد سے باہر کے گاؤں کے بغیر محفوظ کیا جا سکے۔ یہ معلومات نائب وزیر اعلیٰ پریسٹن تینسونگ نے دی۔

بین الاقوامی معیار کے مطابق، سرحد پر باڑ کسی بھی ملک کی سرحد کے 150 گز اندر لگائی جاتی ہے۔ نائب وزیر اعلیٰ پریسٹن تینسونگ نے یہ بھی کہا کہ میگھالیہ کے معاملے میں سرحد پر باڑ لگانے سے اس کے نتیجے میں کئی گاؤں 'نو مین لینڈ' (جہاں کسی ملک کا اختیار نہیں ہوتا) کے تحت آ جائیں گے یا باڑ کے باہر نکل آئیں گے، جس سے ان کی سیکیورٹی خطرے میں پڑ جائے گی۔

تینسونگ نے پی ٹی آئی،بھاشاکو بتایا، "ہم نے وزارت داخلہ کے سامنے اس مسئلے کو اٹھایا ہے اور اس سے درخواست کی ہے کہ وہ بنگلہ دیش حکومت کو یہ حقیقت سمجھائے کہ اس کی وجہ سے ہمیں سرحد کے مرکزی ستون کے قریب جانے کی اجازت دی جائے، تاکہ ہم گاؤں کے باہر باڑ لگانے سے بچ سکیں۔

تینسونگ جو میگھالیہ کے وزیر داخلہ بھی ہیں، نے حال ہی میں دراندازی کی کوششوں اور اس کے بعد بنگلہ دیشی شہریوں کی گرفتاری کے بعد بین الاقوامی سرحد کی سیکیورٹی کا جائزہ لینے کے لیے بدھ کو وزارت داخلہ کے اعلیٰ افسران کے ساتھ اجلاس کیا۔ نائب وزیر اعلیٰ کے مطابق، اس طرح کا انتظام گاؤں کو نقصان پہنچائے بغیر ان کی سیکیورٹی کو یقینی بنائے گا۔

انہوں نے کہا کہ 40 کلومیٹر لمبی بغیر باڑ والی سرحد میں کئی بستیاں ہیں، جو بین الاقوامی معیار کے مطابق سخت باڑ لگانے کی صورت میں خطرے میں پڑ جائیں گی۔ باڑ لگانے کی یہ کوشش روندانگی گاؤں میں ہوئی ایک واقعے کے بعد کی گئی ہے، جہاں بنگلہ دیش پولیس کے ایک کانسٹبل کی قیادت میں ایک مسلح گروہ کے چھ ارکان نے مبینہ طور پرہندوستانی علاقے میں داخل ہو کر مقامی دکاندار پر حملہ کیا اور نقدی اور قیمتی سامان لوٹ لیا تھا۔

تینسونگ نے کہا کہ تمام ضلعی کمشنرز اور پولیس سپرنٹنڈنٹس کو مشرقی جینتیا ہلز سے لے کر گارو ہلز کے دالو تک ہند-بنگلہ دیش سرحد پر دراندازی کو روکنے کے لیے فعال اقدامات اٹھانے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔