ملک کی تقسیم سب سے بڑی غلطی تھی: مولانا کلب جواد

Story by  منصورالدین فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 14-10-2021
ملک کی تقسیم سب سے بڑی غلطی تھی: مولانا کلب جواد
ملک کی تقسیم سب سے بڑی غلطی تھی: مولانا کلب جواد

 



 

فیروز خان، دیوبند

 شیعہ مذہبی رہنما و امام جمعہ مولانا سیدکلب جواد نقوی نے دیوبند تحصیل کے شیعہ اکثریتی گاؤں تھیتکی میں پہنچ کرمشتبہ حالات میں پولیس کی چھاپہ ماری کے دوران ہوئی ذیشان حیدر کی موت کے بعد مرحوم ذیشان حیدر نقوی کے اہل خانہ سے ملاقات کی۔

 مقتول و مرحوم سید ذیشان حیدر نقوی کے چالیسویں کی مجالس میں شرکت کے بعد سماج وادی پارٹی کے سابق وزیر مملکت سیدعیسیٰ رضا نقوی کی رہائش گاہ پر اخباری نمائندوں سے ملک کے موجودہ حالات، مسلمانوں کے مسائل اورمسلمانوں کے باہمی اتحاد سے متعلق گفتگو کی۔

مولانا کلب جواد نقوی نے کہا کہ مرحوم ذیشان حیدر کو ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت قتل کیا گیا ہے۔

انہوں نے الزام لگایا کہ پولیس نے ان کے خلاف بالکل جھوٹا کیس بنایاہے۔ان کے خلاف سازش کی گئی ہے اور سازش کے تحت ان کا قتل کیا گیا ہے۔ ہم اس سلسلہ میں وزیر اعلیٰ یوگی آدیتہ ناتھ سے بات کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ مرکزی وزیر راج ناتھ سنگھ کو بھی تفصیل سے بتائیں گے اور کوشش ہوگی کہ مرکزی وزیر داخلہ سے بھی اس بابت بات ہو کیونکہ اس معاملے کو کسی بھی صورت میں دبنے نہیں دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ اگر ضرورت پڑی تو عدالت کا دروازہ بھی کھٹکھٹایا جائے گا۔ ہماری بھرپور کوشش ہوگی کہ جلد سے جلد ظالم بے نقاب ہوں اور اپنے کیفر کردار کو پہنچیں۔

مولانا کلب جواد نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ کسی بھی سیاسی پارٹی نے اقلیت کہے جانے والے مسلمانوں کے لئے کچھ نہیں کیا ہے سب ہی سیاسی پارٹیوں نے مسلمانوں کو محض اپنا ووٹ بینک بنا کر رکھا اور ہمشیہ انہیں دھوکہ دیا۔

شیعہ مذہبی رہنما نے ملک کی تقسیم کو سب سے بڑی فاش غلطی بتاتے ہوئے کہا کہ ہمیں سیاسی پارٹیوں سے باوقار سمجھوتا کرکے ہی انتخابات میں شرکت کرنی چاہئے۔

انہوں نے صاف صاف الفاظ میں کہا کہ موجود ہ حالات کے تناظر میں ہر شخص بہتر طریقہ سے سمجھ سکتا ہے کہ اس ملک کی تقسیم سب سے بڑی غلطی تھی۔انہوں نے کہا کہ اگر یہ تقسیم نہ ہوئی ہوتی تو آج کسی بھی پارٹی کی یہ ہمت نہیں ہوسکتی تھی کہ وہ اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کا استحصال کرے۔

انہوں نے کہا کہ آج بھی لوگوں کے جذبات بھڑکا کر اور تنگ نظری پر مبنی نعرے لگا کر ووٹوں کا پولیرائزیشن کیا جاتا ہے۔

مولانا کلب جواد نے کہا کہ کسی بھی پارٹی کی حکومت بنوا کر ہمیں اپنا حق نہیں ملے گا،بلکہ کسی بھی پارٹی کے ساتھ سمجھوتہ کرکے اور حکومت میں حصہ داری حاصل کرکے ہی اپنے حقوق حاصل کئے جاسکتے ہیں۔

کیونکہ حکومت میں شراکت داری کے باوجود اگر پارٹی اپنے وعدوں سے انحراف کرتی ہے تو اس حکومت کو تبدیل کرنے کی طاقت ہمارے پاس موجود ہو۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہم ایسا نہیں کریں گے تو اسی طرح ہماری ہر جگہ پٹائی ہوتی رہیگی اور ہم دتکارے جاتے رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا کی دوسری چالاک اور عیار قوموں کے مقابلہ مسلمان بہت سادہ لوح ہے۔ اس لئے دشمنانِ اسلام ازل سے مسلمانوں میں تفریق پیدا کرنے کی کوششوں میں لگے رہتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ مسلمان آج بہت سے فرقوں میں تقسیم ہے۔

سنی اور شیعہ کے مسئلہ کھڑے کرکے باہمی منافرت پیدا کردی گئی اور نفرتوں کو اس حد تک ہوا دی گئی کہ سنی اور شیعہ ایک دوسرے پر کفر کا فتویٰ لگانے سے بھی گریز نہیں کرتے۔

مولانا موصوف نے کہا کہ سعودی حکومت اسرائیل اور امریکہ کی سرپرپرستی میں پوری دنیا میں دہشت گردی کو فروغ دینے کا کام رہی ہے۔

پاکستان اور افغانستان میں شیعوں کے قتل عام پر مولانا کلب جوادنے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کیوں کوئی شیعوں کے قتل کے خلاف فتویٰ نہیں دیتا ہے۔

دہشت گردی کے معاملے پرانہوں نے پاکستان اور عرب ممالک پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان افغانستان میں اب تک لاکھوں شیعہ قتل ہوچکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ افسوس کا مقام ہے کہ یہ سب اسلام کے نام پر ہو رہا ہے جس میں عرب ممالک بھی شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ جب کسی دھماکے میں شیعہ مارے جاتے ہیں تو کسی مولوی کا فتویٰ نہیں آتا، کوئی یہ نہیں کہتا ہے کہ شیعوں کا قتل بھی اسلام کے خلاف ہے۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان میں اس وقت آئی ایس آئی ایس جیسی دہشت گرد تنظیم سر گرم ہے جو اسلام اور مسلمانوں کی کھلی دشمن ہے،یہ لوگ اسلام مخالف طاقتوں کے اشارہ پر کام کر رہے ہیں،امریکہ اور اسراعیل کے اشارے پر پاکستان اور سعودی عرب پوری دنیا میں مسلسل ایسی واردات کو انجام دیکر مسلمانوں اور اسلام کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

مولانا سیدکلب جواد نقوی نے مرحوم ذیشان حیدر نقوی کے معاملے کو دہلی میں وزیر اعظم نریندر مودی تک پہنچانے کا وعدہ مرحوم کے اہل خانہ سے کرتے ہوئے کہا کہ خون ناحق کو دیر تک چھپایا نہیں جا سکتا بہت جلد ذیشان کے قاتل اپنے کیفر کردار کو پہنچیں گے۔

مولانا کلب جواد نقوی نے کشمیر میں ہوئے حالیہ دہشت گردانہ حملہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ انسانی جان کواسلام میں سب سے عظیم کہا گیا ہے،کشمیر میں جن کی جانیں لی گئی ہیں ہم ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ہماری تمام تر ہمدردیاں مظلوموں کے ساتھ ہیں۔