مولانا عبد الحمید سالم القادری ، سجادہ نشیں ، خانقاہ عالیہ قادریہ بدایوں کا انتقال

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 09-05-2021
مولانا عبد الحمید سالم القادری،اپنے شاگردوں کے درمیان
مولانا عبد الحمید سالم القادری،اپنے شاگردوں کے درمیان

 

 

بدیوں

شیخِ طریقت مولانا عبد الحمید سالم القادری زیب سجادہ خانقاہ عالیہ قادریہ بدایوں شریف اب اس دنیا میں نہیں رہے.

ختم سحری کے وقت تین بج کر اکیاون منٹ پرانتقال ہوا.

وہ نہایت معروف و موقر علمی و روحانی بدایوں خانوادے کے عظیم علمی و روحانی وارث و امین تھے. ہند و پاک کے نامور مشائخ میں شمار ہوتے تھے.

ابھی تین دن قبل خانقاہ کے مدرسہ قادریہ کے ایک سینئر استاذِ کی وفات کے غم سے خانقاہ و متعلقین صدمے میں تھے. چند سال پہلے ان کے فرزندِ اکبر مولانا اسید الحق قادری بدایونی  بغداد کے ایک سفر میں شہید ہو گئے تھے.

موصوف کے , تلامذہ, مریدین و متعلقین کی تعداد زیادہ ہے. شیخ عبدالحمید محمد سالم القادری عثمانی کا سلسلہ نسب پینتس (35) واسطوں سے سیدنا عثمان غنی ذوالنورین رضی اللہ عنہ سے ملتا ہے۔

تقریباً آٹھ سو سال سے یہ خانوادہ ،ہندوستان میں علمی ، دینی فکری اور روحانی خدمات کا سلسلہ جاری رکھے ہوۓ ہے ۔