اجتماعی شادی تقریب،حکومت نے کرائی ہزاروں ہندوومسلم جوڑوں کی شادیاں

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | 2 Years ago
اجتماعی شادی تقریب،حکومت نے کرائی ہزاروں ہندوومسلم جوڑوں کی شادیاں
اجتماعی شادی تقریب،حکومت نے کرائی ہزاروں ہندوومسلم جوڑوں کی شادیاں

 

 

غازی آباد: ایک طرف ہندوجوڑے اگنی کے گرد ساتھ پھیرے لگاکرجنم جنم ساتھ نبھانے کی قسمیں کھارہے تھے تودوسری جانب قبول ہے، قبول ہے کہہ کرنکاح کے بندھن میں بندھ رہے تھے مسلم دولہااور دولہن۔یہ منظر غازی آباد کے کملا نہرو نگر کے میدان میں دیکھنے کو ملا جہاں محکمہ محنت کی جانب سے منعقد اجتماعی شادی کے پروگرام کا اہتمام کیا گیا تھا۔

پروگرام میں 1489 جوڑے مقدس آگ کے سات چکر لگا کر ایک دوسرے کے جیون ساتھی بن گئے جبکہ 814 مسلمان نوبیاہتا جوڑوں نے گواہوں کی موجودگی میں نئی ​​زندگی کا آغاز کیا۔ بدھ مت کے رسم و رواج کے مطابق بھی چھ جوڑوں کی شادی ہوئی۔

اس پروگرام میں وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ بطور مہمان خصوصی موجود تھے۔ جبکہ لیبر، روزگار اور رابطہ کے وزیر سوامی پرساد موریہ، مرکزی وزیر مملکت جنرل وی کے سنگھ، وزیر مملکت برائے صحت اتل گرگ، میئر آشا شرما، لیبر ویلفیئر کونسل کے صدر پنڈت سنیل بھرالا، بی جے پی مہانگر نے پروگرام میں شرکت کی اور نئے جوڑوں کو آشیرواد دیا۔

وزیر محنت سوامی پرساد موریہ نے کہا کہ اجتماعی شادی کے پروگرام سے تمام مذاہب کے اتحاد کی مثال قائم کی گئی ہے۔ مرکزی اور ریاستی حکومتوں نے مزدوروں کی بہتری کے لیے چلائی جارہی فلاحی اسکیموں کو صحیح کردار تک پہنچانے کا کام کیا ہے۔

سنیل بھرالا نے بتایا کہ اجتماعی شادی کے پروگرام میں 800 سے زائد جوڑے مسلم مذہب سے تعلق رکھتے ہیں۔ ریاستی حکومت کا مقصد سب کا ساتھ سب کا وکاس ہے۔

پروگرام کوبی او ڈبلیوسی کنسلٹیٹو کمیٹی کے صدر رگھوراج سنگھ، راجیہ سبھا ممبر انیل اگروال، ایم ایل اے نند کشور گرجر، ایم ایل اے ڈاکٹر منجو شیوچ، ایم ایل سی دنیش گوئل، بی جے پی ضلع صدر دنیش سنگھل نے خطاب کیا۔

اس موقع پر ضلع پنچایت صدر ممتا تیاگی، ضلع مجسٹریٹ راکیش کمار سنگھ، سی ڈی او اسمیتا لال، ایس ایس پی پون کمار، بی جے پی لیڈر سشیل گوتم، گنجن شرما وغیرہ موجود تھے۔

,ڈپٹی کمشنر روی سریواستو نے بتایا کہ غازی آباد کے 1239، بلند شہر کے 426 اور ہاپوڑ کے 641 جوڑوں کی شادی ہوئی ہے۔ اس کے تحت 75 ہزار روپے کی رقم بیٹیوں کے باپ کے کھاتوں میں جائے گی۔ اس میں سے دس ہزار روپے کپڑوں کے لیے اور باقی رقم والد اپنی بیٹی کو دیں گے۔

,اجتماعی شادی کے پروگرام کے لیے ہریدوار سے 125 برہمنوں کو خصوصی طور پر بلایا گیا تھا۔ پنڈال میں موجود تمام برہمنوں نے اسے ویدک رسومات کے ساتھ کروایا۔

اس کے علاوہ غازی آباد کے مختلف علاقوں سے آئے قاضی نے دو گواہوں کی موجودگی میں نکاح پڑھایا۔ وزیراعلیٰ کے ورچوئل وزٹ کے دوران اسٹیج سے 12دلہوں اور دلہنوں کو نکاح نامہ دیا گیا۔ پنڈال میں دلہا اور دلہن کے داخلے کے ساتھ ہی ان کے استقبال کے لیے بینڈ، باجے اور شہنائی بجائی گئی۔

پروگرام کے لیے دس بینڈ اور آٹھ شہنائی گروپوں کو بلایا گیا تھا۔ عہدیداروں نے دعوت کے لیے 50 پکوانوں کا بھی انتظام کیا۔ ,شادیوں کے لئے تقریباً 30 ہزار افراد کی بھیڑ گراؤنڈ میں پہنچی۔

رات گئےلوگ یہاں آنا شروع ہو گئے۔ ہجوم کے سامنے تمام کھانے پینے کا انتظام ناکافی تھا۔ کچھ لوگوں کو دوپہر تک کھانا اور پانی نہیں ملا۔ زمین پر پانی کے چھینٹے نہ ہونے کی وجہ سے دھول اڑتی رہی۔

,انتظامات میں مصروف افسران ملازمین کے ہجوم کے سامنے پسینے چھوٹ گئے۔ غازی آباد ضلع کے لیے پنڈال کے قریب فائر فائٹر سسٹم کی ایکسپائری ڈیٹ رکھی گئی تھی۔