علی برادرس: خدمات کے مشکور ہیں کورونا متاثرین

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | 2 Years ago
علی برادرس نے خود کو خدمت خلق کیلئے وقف کردیا
علی برادرس نے خود کو خدمت خلق کیلئے وقف کردیا

 

 

شیخ محمد یونس /  حیدرآباد

کورونا متاثرین کی مدد کیلئے حیدرآباد کے علی خان برادرس کی خدمات بے مثال اور قابل تحسین ہیں۔گزشتہ ایک سال سے علی خان برادرس مذہب و ملت کی تفریق کے بغیر انسانیت کی خدمت کر رہے ہیں ۔ نہ صرف کورونا کے شکار مریضوں کی مدد کرکے بلکہ لاک ڈاون سے متاثرہ افراد میں امداد تقسیم کرکے ان دونوں مخیر افراد نے لاکھوں د عائیں حاصل کی ہیں ۔

علی خان برادرس اپنے والدین کے نام سے قائم کردہ بلقیس عثمان میموریل ٹرسٹ کے تحت مثالی خدمات کی انجام دہی کے ذریعہ سماج میں نمایاں اور ممتاز مقام حاصل کرچکے ہیں۔محمد وجاہت علی خان ٹرسٹ کے صدر اور محمد تجمل علی خان سرپرست و جنرل سکریٹری ہیں۔ بلقیس عثمان میموریل ٹرسٹ کی جانب سے کورونا متاثرین کے علاوہ غریبوں ' محتاجوں' یتیموں ' یسیروں ' مسکینوں اور بے سہارا افراد کی بھر پور مدد کی جارہی ہے۔ علی خان برادرس کی جانب سے انسانیت کی خدمت کی جارہی ہے۔ دونوں بھائیوں نے خود کو خدمت خلق کیلئے وقف کر دیا ہے ۔

کورونا سے متاثرہ مریضوں کی دواخانہ منتقلی' ادویات اور آکسیجن کے نظم کے علاوہ اجناس کی فراہمی عمل میں لائی جارہی ہے۔ٹرسٹ کی جانب سے مستحق افراد کی نشاندہی کی جاتی ہے اور انہیں رات کے اوقات میں یا پھر سحر سے قبل غذائی اجناس فراہم کیا جاتا ہے۔موجودہ حالات میں کورونا سے متاثرہ مریضوں اور ان کے خاندانوں کی مدد کو ٹرسٹ کی جانب سے اولین ترجیح دی جارہی ہے۔

دواخانوں میں بیڈس نہیں ہیں ۔آکسیجن کی قلت کی وجہ سے مشکلات پیش آرہی ہیں۔ایسے نازک حالات میں سینکڑوں افراد کا گھروں میں علاج جاری ہے۔جبکہ ہزاروں افراد مکانات میں کورنٹائن  میں ہیں۔ایسے افراد کی ٹرسٹ کی جانب سے خصوصیت کے ساتھ مدد کی جارہی ہے۔ٹرسٹ کے ذمہ داران کورونا سے متاثرہ مریضوں کے مکانات کو پہنچتے ہیں اور ان کے دروازوں کے سامنے غذائی اجناس' ادویات و دیگر ضروری اشیاء کے پیکٹس رکھ دیتے ہیں اور بذریعہ فون اطلاع دیتے ہیں کہ وہ دروازہ کے سامنے سے اشیاء لے لیں۔

اس کے علاوہ ضرورت مند مریضوں کیلئے آکسیجن سلنڈرس کیلئے بھی ہر ممکنہ مدد کی جارہی ہے۔تاحال درجنوں افراد کیلئے آکسیجن سلنڈرس کے علاوہ انجکشن اور ادویہ کا نظم کیا گیا ہے۔رشتہ داروں اور دوست احباب کی جانب سے وصول شدہ زکواة ' صدقات ' عطیات کی رقم بھی جاریہ سال کورونا مریضوں کی مدد کیلئے خرچ کی جارہی ہے۔ٹرسٹ کے ذمہ داران اپنی جانوں کو جوکھم میں ڈال کر کورونا سے متاثرہ مریضوں کی بہترین خدمت انجام دے رہے ہیں۔متاثرین کو امداد ان کے مکانات تک پہنچائی جاتی ہے۔متوسط طبقہ کے افراد غیرت مند ہوتے ہیں وہ ضرورت کے باوجود کسی کے بھی سامنے اپنے ہاتھ نہیں پھیلاتے ۔اس بات کو پیش نظر رکھتے ہوئے رات کی تاریکی میں خاموشی کے ساتھ ایسے افراد کو مکانات تک امداد پہنچائی جاتی ہے۔

ٹرسٹ کی جانب سے بیوائوں اور بے سہارا افراد کی بھی ممکنہ مدد کی جارہی ہے۔ٹرسٹ کے پاس ایسے کئی خاندانوں کی فہرست ہے جہاں کوئی کمانے والا مرد نہیں ہے۔ایسے خاندانوں تک مالی امداد کے علاوہ ماہانہ راشن کی سربراہی عمل میں لائی جارہی ہے۔کورونا وائرس سے عوام کو محفوظ رکھنے کیلئے بھی ٹرسٹ کی جانب سے ماسک اور سینی ٹائزرس کے استعمال کے علاوہ سماجی فاصلہ کی برقراری کے خصوص میں شعور بیدار کیا جارہا ہے۔شہر کے سلم علاقہ جات میں غریبوں میں ماسک کے علاوہ اسٹیم مشینوں کی بڑے پیمانہ پر تقسیم عمل میں لائی گئی ہے۔ٹرسٹ کی جانب سے امان نگر اے میں مسجد بلقیس عثمان بھی تعمیر کی گئی ہے۔جہاں سے بھی کورونا کی روک تھام کیلئے عوام کو احتیاط کو ملحوظ رکھنے کی تاکید کی جارہی ہے۔اس کے علاوہ ٹرسٹ کے تحت سلطان شاہی میں مدرسہ بلقیس عثمان کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔جہاں طلبہ کو دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ اردو زبان بھی سکھائی جارہی ہے۔

ٹرسٹ کے سرپرست محمد تجمل علی خان تلنگانہ این آرآئیز فورم سے بھی وابستہ ہیں۔تلنگانہ این آر آئیز فورم کے تحت خلیجی ممالک میں فوت ہونے والے افراد کی تدفین کا انتظام کیا جاتا ہے۔این آر آئیز فورم کی جانب سے کورونا سے فوت دوافراد کی ریاض میں تدفین کے انتظامات کئے گئے۔حافظ خواجہ سید علیم الدین نائب صدر بزم فروغ ریاض کا سال گزشتہ کورونا کی وجہ سے انتقال ہوگیا تھا مختلف وجوہات کی بناء پر تدفین میں تاخیر ہورہی تھی تجمل علی خان نے تمام دستاویزی کاروائی کی حیدرآباد میں تکمیل عمل میں لائی اور این او سی حاصل کیا۔

ریاض میں این آر آئیز فورم کے تحت تمام تفصیلات کو ہندوستانی سفارت خانہ میں پیش کیا گیا۔ہندوستانی سفارت خانہ سے تصدیق کے بعد میت کی ریاض میں تدفین عمل میں لائی گئی اس کے علاوہ عیدی بازار کے ساکن ایک شخص کی بھی کورونا سے موت واقع ہوئی تھی تمام کاروائی کی جلد از جلد تکمیل کے ذریعہ ریاض میں ہی این آر آئیز فورم کے ذریعہ تدفین کا نظم کیا گیا۔

محمد تجمل علی خان اور محمد وجاہت علی خان نے بتایا کہ کورونا کی وجہ سے آج غریب اور متوسط طبقہ بہت زیادہ پریشان ہیں۔غریبوں کی مدد بے حد ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ کورونا وباء کی جہ سے تحدیدات عائد کی گئی ہیں۔چھوٹے تاجرین ' غرباء روزگار سے محروم ہوگئے ہیں۔موجودہ حالات میں غریبوں کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔غریب افراد ناقابل بیاں مشکلات کا شکار ہیں۔رات کے  اوقات میں کرفیو کی وجہ سے تمام کاروبار ٹھپ ہیں اور غریب افراد دووقت کی روٹی کیلئے جدوجہد کررہے ہیں۔ایسے حالات میں علی خان برادرس غریبوں کی مدد میں پیش پیش ہیں۔وہ ہمہ وقت ضرورت مندوں کی مدد کیلئے تیار رہتے ہیں۔

علی خان برادرس نے بتایا کہ موجودہ حالات انتہائی ابتر ہیں۔اہل خیر حضرات حالات کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے کورونا سے متاثرہ مریضوں کے علاوہ غریبوں کی مدد کیلئے آگے آئیں۔انسانیت کی بقاء کیلئے سب کا تعاون ناگزیر ہے۔انہوں نے کہا کہ کورونا سے متاثرہ افراد کو نہ صرف حوصلہ دیا جائے بلکہ ان کی ہر ممکنہ مدد کی جائے۔کورونا مریضوں کو بے یارومددگار ہرگز نہ چھوڑا جائے۔انہوں نے کہا کہ انسان ' انسان کے کام آنا ہی انسانیت ہے لہذا انسانیت کی برقراری کو اولین ترجیح دی جائے۔