منی پور: ہجوم نے ماں بیٹے سمیت 3 کو زندہ جلا دیا

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 07-06-2023
منی پور: ہجوم نے ماں بیٹے سمیت 3 کو زندہ جلا دیا
منی پور: ہجوم نے ماں بیٹے سمیت 3 کو زندہ جلا دیا

 

امپھال : منی  پور کی راجدھانی امپھال میں 3 مئی سے میتی اور کوکی کمیونٹی کے لوگوں کے درمیان پرتشدد جھڑپیں جاری ہیں۔ اس دوران ہجوم نے ماں بیٹے سمیت دو خواتین کو زندہ جلا دیا۔ تینوں کو ایمبولینس کے ذریعے علاج کے لیے اسپتال لے جایا جا رہا تھا۔ راستے میں تقریباً  2000 لوگوں کے ہجوم نے ان پر حملہ کر دیا اور کار کو آگ لگا دی۔ پولیس کے مطابق بعد میں راکھ سے صرف ہڈیاں ہی برآمد ہوئیں۔ یہ واقعہ اتوار کو پیش آیا، اس کی مکمل تفصیلات دو دن بعد سامنے آئیں۔ مرنے والوں کی شناخت 7 سال کی ٹونسنگ ہینگنگ، اس کی ماں مینا ہینگنگ اور اس کی رشتہ دار لیڈیا لاریمبم کے نام سے ہوئی ہے۔

تینوں مقتولین 3 مئی سے آسام رائفلز کے کیمپ میں رہ رہے تھے۔ یہ جگہ امپھال سے تقریباً 15 کلومیٹر دور مغربی کانگچپ میں ہے۔ ایک اہلکار کے مطابق کئی کوکی خاندانوں نے اس کیمپ میں پناہ لے رکھی ہے۔ باہر سے کبھی کبھار فائرنگ ہوتی رہتی ہے۔ الزام ہے کہ میتی کمیونٹی کے لوگ کیمپ کو نشانہ بناتے ہیں۔ اتوار کو ایسے ہی ایک حملے میں تینوں زخمی ہوئے تھے۔ اس کے بعد کیمپ کے اہلکاروں نے امپھال ویسٹ کے ایس پی ابومچا سنگھ سے رابطہ کیا اور ان سے متاثرین کو اسپتال لے جانے کی درخواست کی۔

شام 5 بج کر 16 منٹ پر ایس پی کی نگرانی میں مریضوں اور نرس کو لے جانے والی ایمبولینس کیمپ سے نکلی لیکن ایمبولینس کے ساتھ کوئی سیکیورٹی نہیں تھی۔ ایمبولینس آدھے راستے پر پہنچ چکی تھی کہ پرتشدد ہجوم نے حملہ کر کے گاڑی کو آگ لگا دی۔ آسام رائفلز کے ذرائع نے بتایا کہ انہیں اتوار کی شام بعد میں معلوم ہوا کہ ایس پی کے سامنے ایک ایمبولینس کو آگ لگا دی گئی ہے۔ ڈرائیور اور نرس موقع سے فرار ہو گئے۔

میں جاں بحق ہونے والی خاتون کا اپنے بیٹے سمیت میتی برادری سے تعلق تھا جس نے ایک کوکی سے شادی کی تھی۔ متوفی کے رشتہ دار پاولن لال پھانسی نے کہا- ہمیں 3 مئی سے میتی برادری کے مظالم کا سامنا ہے، لیکن اتوار کا واقعہ سب سے برا تھا۔ لاشیں جلا دی گئیں۔ راکھ میں صرف چند ہڈیاں ملی تھیں۔ پاولین لال نے کہا کہ وہ ایمبولینس میں تینوں کے ساتھ نہیں گئے، کیونکہ وہ ایک کوکی تھے اور گاڑی کو میتی کے زیر اثر علاقوں سے گزرنا تھا۔ مینا اور لیڈیا عیسائی تھے لیکن ان کا تعلق میتالی  برادری سے تھا، ہمارا خیال تھا کہ ان پر حملہ نہیں کیا جائے گا، لیکن انہیں بھی نہیں بخشا گیا۔