وارانسی/ آواز دی وائس
پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد مرکزی اور ریاستی حکومتیں مسلسل ان لوگوں کی نشاندہی کر رہی ہیں اور ان کے خلاف کارروائی کر رہی ہیں جو ملک کو اندر سے کمزور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اسی سلسلے میں اتر پردیش کے انسداد دہشت گردی دستہ (اے ٹی ایس) نے طفیل نامی ایک شخص کو گرفتار کیا ہے۔
ملک دشمن واٹس ایپ گروپ سے جڑا ہوا تھا۔ اے این آئی کی رپورٹ کے مطابق تنظیم کو خفیہ اطلاع ملی تھی کہ یوپی کے وارانسی کے رہائشی مقصود عالم کا بیٹا طفیل پاکستان کی حمایت یافتہ ملک دشمن تنظیموں کے ذریعے بنائے گئے واٹس ایپ گروپ سے وابستہ ہے جس کا مقصد ہندوستان کی خودمختاری، اتحاد اور سالمیت کو نقصان پہنچانا ہے۔
رپورٹ کے مطابق طفیل وارانسی کے جیت پورہ ضلع کے دوشی پورہ کا رہنے والا ہے۔ یہ بھی بتایا گیا کہ یہ شخص داخلی سلامتی سے متعلق اہم معلومات پاکستانی فون نمبروں کے ساتھ شیئر کر رہا تھا۔ حکام کی طرف سے جاری کردہ معلومات کے مطابق، خفیہ اطلاع ملنے کے بعد وارانسی میں اے ٹی ایس کی فیلڈ یونٹ نے تصدیق کی کہ ملزم طفیل پاکستان میں کئی لوگوں سے رابطے میں تھا۔
طفیل نے کئی اہم ہندوستانی مقامات بشمول راج گھاٹ، ناموگھاٹ، گیانواپی، ریلوے اسٹیشن، جامع مسجد، لال قلعہ اور نظام الدین اولیاء سے متعلق تصاویر اور معلومات پاکستانی نمبروں کے ساتھ شیئر کی تھیں۔ اس نے وارانسی میں بہت سے دوسرے لوگوں کے درمیان پاکستان کے زیر انتظام ان گروپوں کے روابط بھی گردش کیے تھے۔ طفیل مبینہ طور پر 600 پاکستانی نمبروں سے رابطے میں تھا۔
وہ فیس بک کے ذریعے پاکستان کے فیصل آباد کی رہائشی نفیسہ نامی خاتون سے بھی رابطے میں تھا جس کے شوہر مبینہ طور پر پاک فوج میں ہیں۔ 22 مئی 2025 کو، طفیل کو آدم پور، وارانسی سے ایف آئی آر نمبر 05/25 میں سی آر پی سی (انڈین کوڈ آف کریمنل پروسیجر) کی دفعہ 148/152 کے تحت اے ٹی ایس پولیس اسٹیشن، لکھنؤ میں گرفتار کیا گیا تھا