کولکتہ/ آواز دی وائس
مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے ملک بھر میں پروازوں میں رکاوٹ کے لیے مرکز کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے پیر کو کہا کہ مسافر اس معاملے کو لے کر عدالت بھی جا سکتے ہیں۔ بنرجی نے شمالی بنگال کے سرکاری دورے پر روانہ ہونے سے قبل کولکتہ ہوائی اڈے پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مرکز کی منصوبہ بندی کے فقدان کی وجہ سے صورتحال بگڑی ہے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ پروازیں دستیاب نہ ہونے کے سبب لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ میرا ماننا ہے کہ یہ صورتحال مکمل طور پر منصوبہ بندی کی کمی کی وجہ سے پیدا ہوئی ہے۔ یہ ایک آفت ہے اور اس کے لیے مرکز ذمہ دار ہے۔ انہوں نے مزید کہا، "انہیں پہلے سے ہی متبادل انتظام کرنا چاہئے تھا۔ مجھے تو لگتا ہے کہ مسافر اس مسئلے پر عدالت بھی جا سکتے ہیں۔
بنرجی نے کہا کہ انڈیگو کی جانب سے پروازیں منسوخ کیے جانے کے بعد، مسافروں کو دیگر ذرائع آمد و رفت سے سفر کرنے کے لیے کہا جا رہا ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ یہ کیسے ممکن ہے؟ ہوائی جہاز سے دو گھنٹے کا سفر ٹرین سے 24 سے 36 گھنٹے میں طے ہوتا ہے۔ اور پھر آپ کو پہلے سے ٹکٹ اور ریزرویشن بھی کرانا پڑتا ہے۔ مجموعی طور پر اس سے مسافروں کو شدید پریشانی ہو رہی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ مرکز کی ہندوستانی جنتا پارٹی کی حکومت عوامی فلاح کے بجائے ہمیشہ انتخابات میں مصروف رہتی ہے۔
بنرجی نے کہا کہ مرکز ہمیشہ انتخابات کے بارے میں سوچتا ہے؛ ہم عوام کے بارے میں سوچتے ہیں۔ اسی لیے ہم مسافروں کی تکلیف کو لے کر بہت فکر مند ہیں۔ گزشتہ چند دنوں سے ملک بھر کے ہوائی اڈوں پر مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ روزانہ تقریباً 2,300 پروازیں چلانے والی انڈیگو، عملے کی قلت کی وجہ سے سیکڑوں پروازیں منسوخ کر رہی ہے۔
ہوائی سفر کے نگران ادارے، ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سول ایوی ایشن نے بحران کا شکار ایئر لائن کو اپنے آپریشن معمول پر لانے میں مدد کے لیے کئی طرح کی چھوٹ فراہم کی ہے۔