ناگپور: مہاراشٹر حکومت سے یہ یقین دہانی ملنے کے بعد کہ مراٹھا ریزرویشن کے فیصلے سے ان کا ریزرویشن متاثر نہیں ہوگا، او بی سی برادری کی نمائندگی کرنے والی ایک تنظیم نے جمعرات کو اپنا چھ روزہ دھرنا ختم کر دیا۔ ریاست کے او بی سی فلاح و بہبود کے وزیر اتل ساوے نے مظاہرین سے ملاقات کی اور انہیں یقین دلایا کہ دیگر پسماندہ طبقات (او بی سی) کا ریزرویشن ’’محفوظ رہے گا‘‘۔
انہوں نے کہا، حکومت او بی سی برادری کے موجودہ ریزرویشن کے تحفظ کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔ ساوے نے وزیراعلیٰ دیویندر فڑنویس اور نائب وزرائے اعلیٰ کی جانب سے تحریک کے مقام کا دورہ کیا۔ نیشنل او بی سی فیڈریشن نے 30 اگست کو ناگپور کے سنویدھان چوک پر سلسلہ وار بھوک ہڑتال شروع کی تھی۔ اس سے ایک روز قبل کارکن منوج جرنگے نے مراٹھا ریزرویشن کے مطالبے پر ممبئی کے آزاد میدان میں غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال شروع کی تھی۔
منگل کو حکومت کی جانب سے مراٹھوں کو کنبی ذات کا سرٹیفکیٹ دینے سمیت ان کے بیشتر مطالبات تسلیم کرنے کے بعد جرنگے نے اپنی پانچ روزہ انشن ختم کر دیا۔ کنبی سرٹیفکیٹ سے انہیں تعلیم اور ملازمتوں میں او بی سی ریزرویشن کا فائدہ مل سکے گا۔ حکومت نے اعلان کیا ہے کہ مراٹھا برادری کے اراکین کو ان کی کنبی وراثت کے تاریخی ثبوت کے ساتھ کنبی ذات کا سرٹیفکیٹ جاری کرنے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔
نیشنل او بی سی فیڈریشن مراٹھا برادری کو او بی سی زمرے میں شامل کرنے کی مخالفت کر رہا تھا۔ اس نے مراٹھوں کو او بی سی زمرے میں شامل نہ کرنے اور مراٹھا برادری کے تمام اراکین کو کنبی سرٹیفکیٹ جاری نہ کرنے سمیت 14 مطالبات پیش کیے تھے۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے ساوے نے کہا، ’’او بی سی کوٹہ محفوظ رہے گا۔ حکومت او بی سی برادری کے موجودہ ریزرویشن کے تحفظ کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔‘
‘ ساوے نے نیشنل او بی سی فیڈریشن کو یقین دلایا کہ ان کے 14 میں سے 12 مطالبات پر حکومت غور کرے گی جبکہ باقی دو مطالبات پر آئندہ ہفتے ممبئی میں ہونے والی میٹنگ میں غور کیا جائے گا اور اس کا بھی حل نکالا جائے گا۔ وزیر کے یقین دہانی کے بعد او بی سی تنظیم کے قومی صدر بابن تائواڑے نے کہا کہ انہوں نے دھرنا ختم کر دیا ہے۔