ممبئی: نَاسِک میں 2027 میں منعقد ہونے والے سنگھ سستھ کمبھ میلے سے پہلے، تپوون علاقے میں مجوزہ سادھو گاؤں کالونی کے لیے بڑے پیمانے پر درختوں کی کٹائی کے خلاف مقامی شہریوں اور ماحولیاتی گروپوں نے سخت احتجاج شروع کر دیا ہے۔
نَاسِک میونسپل کارپوریشن (این ایم سی) نے 54 ایکڑ زمین پر موجود سبز علاقے سے 1,700 سے زائد درخت ہٹانے کی تجویز پیش کی ہے۔ حال ہی میں تقریباً 1,670 درختوں کو پیلے رنگ سے نشان زد کیا گیا، جس کے بعد ماحولیاتی کارکنوں اور مقامی باشندوں نے 400 سے زائد اعتراضات درج کرائے اور احتجاج کا آغاز کیا۔ ان درختوں میں تقریباً 40 فیصد کو کاٹنے کی تجویز ہے۔
مہاراشٹر کے وزیر گِریش مہاجن نے مظاہرین سے ملاقات کر کے یقین دہانی کرائی کہ جہاں ممکن ہوگا، وہاں درختوں کا پودا لگایا جائے گا اور متاثرہ درختوں کی متبادل شجرکاری بھی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ کمبھ میلہ قومی اور بین الاقوامی سطح پر لاکھوں عقیدت مندوں اور سادھوں کو اپنی طرف متوجہ کرتا ہے، لہذا ضروری انفراسٹرکچر تیار کرنا لازم ہے۔ مہاجن نے کہا: "ہر کاٹے گئے درخت کی جگہ دس نئے درخت لگائے جائیں گے۔
ٹپوون میں سادھو گاؤں بنانا کمبھ میلے کے انتظام کا اہم حصہ ہے۔" تاہم، ماحولیاتی کارکنوں کا کہنا ہے کہ وہ کمبھ میلے کے خلاف احتجاج نہیں کر رہے بلکہ صدیوں پرانے اور بڑے درختوں کی بلاوجہ کٹائی کے خلاف کھڑے ہیں۔ کپِلا ندی تحفظ کمیٹی کے یوگیش برواے نے کہا کہ نَاسِک کے پچھلے کمبھ میلوں میں کبھی بڑے درخت نہیں کاٹے گئے۔ انہوں نے کہا: "برگد، املی، پیپل اور بیر جیسے 100 سال سے زیادہ پرانے درخت بھی نشان زد کیے گئے ہیں۔
اگر انہیں کاٹا گیا تو ہم بڑے پیمانے پر احتجاج کریں گے۔" این ایم سی کی اضافی کمشنر کرشمہ نائر نے واضح کیا کہ صرف دس سال سے کم عمر اور تعمیراتی کام میں رکاوٹ ڈالنے والے درخت ہی ہٹائے جائیں گے۔ انہوں نے کہا: "پرانے اور بڑے درختوں کا تحفظ میونسپل کارپوریشن کی ذمہ داری ہے۔ صرف ضرورت کے مطابق چھوٹے درخت ہٹائے جائیں گے اور ان کی برابری تعداد میں نئے درخت لگائے جائیں گے۔" سادھو گاؤں منصوبہ تقریباً 1,200 ایکڑ میں تیار کیا جا رہا ہے، جہاں کمبھ میلے کے دوران وِشنو مت فرقے کے سادھو قیام کریں گے۔