مہاراشٹر: پولیس کے ہاتھوں 26 نکسلی مارے گئے

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 13-11-2021
مہاراشٹر: پولیس کے ہاتھوں 26 نکسلی مارے گئے
مہاراشٹر: پولیس کے ہاتھوں 26 نکسلی مارے گئے

 

 

ممبئی : نکسلیوں کے خلاف ایک مہم میں پولیس کو بڑی کامیابی حاصل ہوئی ہے ۔پولیس کے ایک بڑے آپریشن میں مہاراشٹر کے نکسل متاثرہ گڈچرولی ضلع میں نکسلیوں کی کمر ٹوٹ گئی ہے۔ مہاراشٹر پولس کے سی-60 یونٹ نے گیارا پٹی کے جنگل میں ایک انکاؤنٹر میں 26 نکسلیوں کو ہلاک کر دیا ہے۔ تصادم میں تین جوان زخمی بھی ہوئے۔ گڈچرولی کے ایس پی انکت گوئل نے اس کی تصدیق کی ہے۔

پولیس سپرنٹنڈنٹ انکت گوئل نے بتایاکہ ہم نے اب تک 26 لاشیں برآمد کی ہیں۔ اتوار کی صبح تک مارے گئے ماؤنوازوں کی شناخت ہو جائے گی۔یہ تصادم گڈچرولی کی تاریخ میں سب سے طویل ترین مقابلہ تھا- یہ صبح 6 بجے شروع ہوا اور شام 4 بجے ختم ہوا۔جبکہ پولیس کا دعویٰ ہے کہ گڈچرولی پولیس کے 100 ایلیٹ سی-60 کمانڈوز نے آپریشن کیا، ذرائع نےبتایا کہ سی-60 کمانڈوز کی 16 پارٹیاں تھیں جن کی کل تعداد 500 سے زیادہ تھی۔

 ذرائع نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ آپریشن شروع کیا گیا کیونکہ پولیس کو جنگل میں ماؤنوازوں کے کیمپ ہونے کی پیشگی اطلاع تھی۔ اس گروپ میں بنیادی طور پر کورچی دلم کے ارکان شامل تھے جن کی قیادت سی پی آئی (ماؤسٹ) کی گڈچرولی ڈویژنل کمیٹی کے رکن سکھ لال کر رہے تھے لیکن وہاں کسی اور فارمیشن کے ارکان ضرور موجود ہوں گے اور یہ تصادم طویل تھا، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ماؤسٹوں کی طرف سے سخت مزاحمت تھی۔

گڈچرولی کی تاریخ کا دوسرا طویل ترین تصادم

ایس پی انکت گوئل نے کہا کہ یہ انکاؤنٹر گڈچرولی کی تاریخ کا دوسرا طویل ترین انکاؤنٹر تھا۔ یہ صبح تقریباً 6 بجے شروع ہوا اور شام 4 بجے ختم ہوا۔ اس سے قبل 23 اپریل 2018 کو گڈچرولی پولیس نے دو الگ الگ جھڑپوں میں 40 ماؤنوازوں کو ہلاک کیا تھا۔

ہلاک ہونے والے نکسلیوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے

 پولیس اب مقتول ماؤنوازوں کی شناخت میں مصروف ہے۔ 26 لاشیں نکال لی گئی ہیں۔ ان کی تعداد بھی بڑھ سکتی ہے۔ تاہم گھنے جنگل اور رات کی وجہ سے تلاشی مہم کو فی الحال روک دیا گیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ پہلی بار بڑی تعداد میں مارے گئے نکسلائیٹس ملے ہیں۔

۔ 50 لاکھ کا انعام یافتہ نکسلی بھی مارا گیا

پولیس کے ساتھ تصادم میں ملند تیل ٹمبڈے نام کے ایک بڑے نکسلی کے مارے جانے کی اطلاع ہے۔ اس پر 50 لاکھ روپے کا انعام تھا۔ وہ سی پی آئی (ماؤسٹ) کی مرکزی کمیٹی کے رکن بھی تھے۔ پولیس خودسپردگی کرنے والے نکسلیوں کے ہاتھوں مارے گئے لوگوں کی شناخت حاصل کرے گی۔ پولس کے مطابق ملند تیل ٹمبڈے بھیما کوریگاؤں کیس میں این آئی اے کی چارج شیٹ میں بھی ملزم تھا۔ ایس پی گوئل کا کہنا ہے کہ نکسلیوں کی شناخت کے لیے صبح ایک ٹیم بھیجی جائے گی۔

۔ 23 اپریل 2018 کو گڈچرولی پولیس نے دو مختلف جھڑپوں میں 40 ماؤنوازوں کو گولی مار دی تھی۔ ایٹا پلی تحصیل کے بوریا کسناسور علاقے میں 34 افراد کو ہلاک کیا گیا، اسی گروپ کے چھ افراد کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا جب کہ وہ مبینہ طور پر تحصیل آہیری میں فرار ہو رہے تھے۔