مہاراشٹر: جرانگے نے کہا کہ حکومت سے بات چیت کے لیے تیار، فڈنویس پر برس پڑے

Story by  PTI | Posted by  [email protected] | Date 02-09-2025
مہاراشٹر: جرانگے نے کہا کہ حکومت سے بات چیت کے لیے تیار، فڈنویس پر برس پڑے
مہاراشٹر: جرانگے نے کہا کہ حکومت سے بات چیت کے لیے تیار، فڈنویس پر برس پڑے

 



ممبئی: مرٹھا برادری کے لیے ریزرویشن کے مطالبے پر انشن کر رہے ریزرویشن کارکن منوج جرانگے نے منگل کو کہا کہ وہ حکومت سے بات چیت کے لیے تیار ہیں لیکن جب تک ان کے مطالبات پورے نہیں ہو جاتے، وہ ممبئی نہیں چھوڑیں گے۔ جنوبی ممبئی کے آزاد میدان میں منگل کو جرانگے کے انشن کا پانچواں دن تھا۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ مظاہرین نے کسی قانون کی خلاف ورزی نہیں کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مرٹھا برادری کو ریاستی دارالحکومت میں داخل ہونے سے کوئی نہیں روک سکتا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ دیویندر فڈنویس ریزرویشن تحریک کے بارے میں ممبئی ہائی کورٹ کو غلط معلومات دے رہے ہیں اور انہیں اس کی ’’قیمت چکانی‘‘ پڑے گی۔ جرانگے نے کہا کہ اس ہفتے کے آخر تک مرٹھا مظاہرین کو ممبئی آنے سے کوئی نہیں روک سکتا۔

ان کا کہنا تھا: ’’آپ کو پتا ہی نہیں چلے گا کہ وہ ممبئی کے ہیں یا مرٹھا۔ اگلے پیر جو بھی ہوگا، وہ فڈنویس کی غلطی کی وجہ سے ہوگا۔‘‘ تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کے دل میں وزیر اعلیٰ کے لیے کوئی کڑواہٹ نہیں ہے۔ جرانگے نے مرٹھا مظاہرین سے امن قائم رکھنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ یہ یقینی بنائیں گے کہ حکومت ان کی ریزرویشن کی مانگ تسلیم کرے اور مرٹھا برادری کو کنبی (دیگر پسماندہ طبقے میں شامل ایک زرعی برادری) کے طور پر تسلیم کرتے ہوئے ایک سرکاری حکم نامہ جاری کرے، تاکہ وہ سرکاری ملازمتوں اور تعلیم میں ریزرویشن کے اہل بن سکیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر ان کی موت بھی ہو جائے تو مرٹھا سماج کو پرامن اور صابر رہنا چاہیے۔ ممبئی پولیس نے منگل کو جرانگے اور ان کی ٹیم کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آزاد میدان کو فوراً خالی کرنے کا حکم دیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ انہوں نے احتجاج کی شرائط کی خلاف ورزی کی ہے۔ اس سے پہلے ممبئی ہائی کورٹ نے پیر کو ان کے حامیوں سے کہا تھا کہ وہ منگل دوپہر تک ممبئی کی تمام سڑکیں خالی کریں اور عام حالات بحال کریں۔

عدالت نے یہ بھی کہا کہ حکومت اس بات کو یقینی بنائے کہ جرانگے کے دعوے کے مطابق مزید کوئی مظاہرین ممبئی میں داخل نہ ہوں۔ 43 سالہ ریزرویشن کارکن جرانگے نے اپنے انشن کے پانچویں دن کہا: ’’میں حکومت سے بات چیت کے لیے تیار ہوں۔‘‘ انہوں نے خبردار کیا: ’’اگر آپ حدیں پار کریں گے تو میں بھی کسی بھی حد تک جا سکتا ہوں۔ جب تک میرے مطالبات پورے نہیں ہوں گے، میں یہاں سے نہیں جاؤں گا۔ اگر آپ نے ہمیں گرفتار کرنے یا ممبئی سے نکالنے کی کوشش کی تو یہ آپ کے لیے اچھا نہیں ہوگا۔‘‘

انہوں نے کہا کہ وہ وزیر اعلیٰ فڈنویس کو یہ بتانا چاہتے ہیں کہ وہ ممبئی سے باہر نہیں جا رہے۔ ان کا کہنا تھا: ’’مجھے پورا یقین ہے کہ ہائی کورٹ غریب مرٹھاؤں کو انصاف دے گا۔ ہم ہائی کورٹ کے تمام احکامات کی تعمیل کر رہے ہیں۔ یہاں چار سے پانچ ہزار مظاہرین ہیں۔ اگر آپ چاہیں تو ہمیں گھر دے دیں۔‘‘ جرانگے نے الزام لگایا کہ وزیر اعلیٰ فڈنویس عدالت کو غلط معلومات دے رہے ہیں اور انہیں ’’اس کی قیمت چکانی پڑے گی‘‘۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کو فوری طور پر ایک حکم نامہ جاری کرنا چاہیے جس میں کہا جائے کہ مرٹھاؤں کو کنبی قرار دینے کے لیے حیدرآباد اور ستارا گزٹ نافذ کیے جا رہے ہیں۔ جرانگے نے یہ بھی کہا کہ او بی سی طبقے سے متعلق ریزرویشن کے فوائد کو اہل مرٹھا برادری کے ’’سگے رشتہ داروں‘‘ تک بڑھانے والی نوٹیفکیشن کو بھی فوراً نافذ کیا جانا چاہیے۔

احتجاجی مقام پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے دعویٰ کیا کہ ہفتے کے روز آزاد میدان میں ان سے ملنے والے ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جج سندیپ شنڈے نے انہیں بتایا تھا کہ حیدرآباد اور ستارا گزٹ کا مطالعہ مکمل ہو چکا ہے۔ جرانگے نے کہا کہ انہیں سو فیصد یقین ہے کہ عدالت مرٹھا برادری کو انصاف دے گی۔