چھترپتی سمبھاجی نگر: شیو سینا (یو تی بی ) کے سربراہ ادھو ٹھاکرے نے ہفتہ کو مہاراشٹر میں دیویندر فڑنویس حکومت کے ذریعہ کسانوں کے لئے اعلان کردہ حالیہ ریلیف پیکیج کو تاریخ کا "سب سے بڑا مذاق" قرار دیا اور ان کے لئے قرض معافی کا مطالبہ کیا۔
چھترپتی سمبھاجی نگر قصبے میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے، مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلیٰ ٹھاکرے نے کہا کہ اگر مہاراشٹر حکومت سیلاب اور بارشوں سے متاثرہ کسانوں کے لیے "مکمل قرض معافی" کا اعلان کرنے میں ناکام رہی تو کسان سڑکوں پر نکل آئیں گے۔ دریں اثنا، مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے ہفتے کے روز ٹھاکرے کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ چھترپتی سمبھاجی نگر میں ریلی نکالنے کا ان کا مقصد "مگرمچھ کے آنسو بہانا" تھا۔
ریلی سے پہلے، ٹھاکرے اپنی پارٹی کی طرف سے کرانتی چوک سے گل منڈی تک نکالے گئے احتجاجی مارچ میں شامل ہوئے۔ بعد میں، ایک پریس کانفرنس میں، ٹھاکرے نے کہا کہ کسان فصلوں کے قرضوں کو ادا کرنے سے قاصر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ پچھلے سیزن سے قرضوں کے بوجھ تلے دب گئے تھے اور اگر اس سیزن کی فصل اچھی ہوتی تو وہ قرضے واپس کر سکتے تھے اور نئے قرضوں کے لیے درخواست دے سکتے تھے۔
شیو سینا کے سربراہ نے کہا، "مہاراشٹر حکومت نے کسانوں کے لیے جو مالی امداد کا اعلان کیا ہے، وہ تاریخ کا سب سے بڑا مذاق ہے۔" انہوں نے کہا کہ جس طرح والدین اپنے بچوں کی ذمہ داری لیتے ہیں اسی طرح حکومت کو کسانوں کی ذمہ داری قبول کرنی چاہئے۔ ٹھاکرے نے کہا کہ مراٹھواڑہ کے علاقے میں سیلاب کے پانی نے کھیتوں کو شدید نقصان پہنچایا ہے اور ربیع موسم کی فصلوں کی بوائی سے پہلے زرعی زمین کو بحال کرنا ضروری ہے۔
ٹھاکرے نے مطالبہ کیا کہ حکومت اس مقصد کے لیے اعلان کردہ تین لاکھ روپے کی امداد میں سے ایک لاکھ روپے فوری طور پر تقسیم کرے۔ مراٹھواڑہ کے چھترپتی سمبھاج نگر، جالنا، ناندیڑ، بیڈ، دھاراشیو، لاتور، پربھنی اور ہنگولی اضلاع پچھلے مہینے تباہ کن سیلاب سے متاثر ہوئے تھے۔ اس ہفتے کے شروع میں، ریاستی حکومت نے ₹ 31,628 کروڑ کے معاوضے کے پیکیج کا اعلان کیا، جس میں فی ہیکٹر ₹ 48,000 کی کل امداد کا وعدہ کیا گیا۔
چیف منسٹر فڑنویس نے کہا کہ حکومت مناسب وقت پر قرض معافی کا اعلان کرے گی۔ ٹھاکرے نے کہا، "مہاراشٹر حکومت نے کسانوں کے لیے جو مالی امداد کا اعلان کیا ہے، وہ تاریخ کا سب سے بڑا مذاق ہے۔" انہوں نے دعویٰ کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے مہاراشٹر کے اپنے حالیہ دورہ کے دوران کسانوں کے بارے میں کچھ نہیں کہا۔
مودی نے بدھ کو نوی ممبئی بین الاقوامی ہوائی اڈے کے پہلے مرحلے کا افتتاح کیا۔ ٹھاکرے نے یہ بھی کہا کہ بھاری اکثریت ہونے کے باوجود حکومت ریاستی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر مقرر کرنے سے ڈرتی ہے۔ مہاراشٹر کے کوآپریٹیو وزیر بابا صاحب پاٹل کے اس مبینہ تبصرہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہ لوگ قرض معافی کے لیے بے چین ہیں، ٹھاکرے نے کہا کہ ایسے وزراء کو ان کی ذہنی حالت کا جائزہ لینا چاہیے۔
اس دوران شندے نے جوابی حملہ کرتے ہوئے ٹھاکرے کی ریلی کو "مگرمچھ کے آنسو" قرار دیا اور کہا کہ وہ سیاسی فائدے کے لیے کسانوں کے درد کا استحصال کر رہے ہیں۔ شندے نے کہا، "جب اقتدار ان کے ہاتھ سے پھسل جاتا ہے، تو وہ روتے ہیں۔ انہیں کسانوں کی حقیقت میں کوئی پرواہ نہیں ہے۔"