مدھیہ پردیش:فیس بک پوسٹ،مذہبی جذبات بھڑکانے کا کیس درج

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | 1 Years ago
مدھیہ پردیش:فیس بک پوسٹ،مذہبی جذبات بھڑکانے کا کیس درج
مدھیہ پردیش:فیس بک پوسٹ،مذہبی جذبات بھڑکانے کا کیس درج

 

 

کھنڈوا: کھنڈوا کے کوتوالی تھانہ علاقے میں مذہبی جذبات بھڑکانے کا معاملہ درج کیا گیا ہے۔ ایک خاتون کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

شکایت کنندہ نے کوتوالی پولیس اسٹیشن میں رپورٹ درج کرائی کہ فیس بک پر پنکی لاڈ کے نام سے موجود ایک آئی ڈی سے،ایک مخصوص مذہب کے مذہبی رہنما کے بارے میں نازیبا باتیں پوسٹ کی گئی ہیں، جس سے اس کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے۔

پولیس نے اس معاملے میں کیس درج کرلیا ہے۔ جمعرات کی رات دیر گئے 20 سے 25 مسلم نوجوان کھنڈوا کے کوتوالی پولیس اسٹیشن پہنچے تھے تاکہ ایک خاتون کے خلاف ایف آئی آر درج کرائیں۔

ایف آئی آر کرنے آئے اشفاق سنگھاد نے بتایا کہ پنکی لاڈ نام کی ایک خاتون نے بے سروپا باتیں لکھ کر فیس بک پر پوسٹ کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سماج میں نفرت پھیلانے کے لیے اگرکوئی سوشل میڈیا پر ایسی پوسٹ کرتا ہے تویہ برداشت نہیں کیا جائے گا۔

پنکی لاڈ نامی خاتون نے فیس بک پر ہمارے مذہب اور مذہبی پیشوا کے بارے میں غلط باتیں لکھی ہیں۔ اسے جلد از جلد گرفتار کیا جائے اور سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا جائے۔

اشفاق سنگھاد نے کہا، 'ایسے مجرموں کے خلاف معمولی سیکشن کے تحت مقدمہ درج ہونے کے سبب ، وہ پھر سے ایسی ہی جرات کرتے ہیں۔ آخر یہ لوگ کس تنظیم سے آتے ہیں؟ ان کے خلاف بھی کاروائی ہونی چاہیے۔ ایسے لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کرکے گرفتار نہ کیا گیا تو رمضان کے مقدس مہینے میں احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے۔

ملزم خاتون پنکی لاڈ کے فیس بک پروفائل کے مطابق، وہ کھنڈوا کے چائگاؤں مکھن کی رہنے والی ہے۔ پروفائل کے مطابق، وہ وشو ہندو پریشد درگا واہنی اندور ڈیپارٹمنٹ کی رکن ہے۔

اس کے ساتھ اس کے پروفائل میں ضلع کوآرڈینیٹر وشو ہندو پریشد بھی لکھا ہے۔ کوتوالی پولیس اسٹیشن نے شکایت کنندہ کی شکایت پر پنکی لاڈ کے خلاف مذہبی جذبات بھڑکانے کا مقدمہ درج کیا ہے۔ تاحال ملزمہ کی گرفتار نہیں ہوئی ہے۔