نئی دہلی: ہندوستان کی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے ریاست میگھالیہ کے ضلع ایسٹ کھاسی ہلز میں موجود قدرتی جڑوں سے بنے ہوئے "زندہ پلوں" (Living Root Bridges) کو یونیسکو کی عالمی ثقافتی ورثہ فہرست میں شامل کرانے کی کوششوں کی بھرپور حمایت کی ہے۔
سیتارمن نے ہفتے کے روز مقامی دیہاتیوں اور بین الاقوامی شراکت داروں کی اس مشترکہ کاوش کو سراہتے ہوئے کہا کہ ایسے منفرد قدرتی ورثے کو عالمی سطح پر پہچان صرف نمائشی طور پر نہیں بلکہ اس لیے دی جانی چاہیے کہ دنیا کو معلوم ہو کہ یہ روایت سب سے پہلے یہاں سے شروع ہوئی تھی۔ انہوں نے اس امید کا اظہار بھی کیا کہ یہ روایت دیگر مقامات پر بھی اپنائی جا سکتی ہے۔
یہ زندہ پل کھاسی اور جینتیا قبائل کی کئی نسلوں کی محنت کا نتیجہ ہیں، جو برسوں سے فطرت کے ساتھ ہم آہنگی سے جیتے آئے ہیں۔ یہ پل انسانی مہارت، فطری وسائل اور جدت کا بہترین امتزاج پیش کرتے ہیں۔ ایسے پل خاص طور پر میگھالیہ کے جنوبی علاقوں میں، بنگلہ دیش کی سرحد کے قریب پائے جاتے ہیں، اور یہ مقامی لوگوں کی پائیدار طرزِ زندگی کی نمائندگی کرتے ہیں۔
قابلِ ذکر ہے کہ میگھالیہ حکومت نے ان پلوں کو یونیسکو کی عالمی ثقافتی ورثہ کی فہرست میں شامل کرانے کے لیے 2018 میں 'ثقافتی منظرنامے' (Cultural Landscape) کے زمرے میں باقاعدہ تجویز بھیجی تھی۔ اس تجویز میں ان پلوں کی ماحولیاتی، ثقافتی اور تکنیکی اہمیت کو اجاگر کیا گیا تھا۔
تاہم، اس عمل میں تاخیر اس وجہ سے ہوئی کہ کئی لازمی دستاویزات مکمل نہیں تھیں اور مقامی افراد کی شمولیت کو مزید مؤثر بنانے کی ضرورت محسوس کی گئی۔ دورے کے دوران وزیر خزانہ نے ‘ماحولیاتی نظام خدمات کی ادائیگی’ (Payment for Ecosystem Services - PES) اسکیم کے مستفیدین سے بھی ملاقات کی۔ یہ اسکیم عالمی بینک، جرمن ترقیاتی بینک (KfW) اور ایشیائی ترقیاتی بینک (ADB) کی مدد سے چلائی جا رہی ہے، جس کا مقصد ماحول سے جڑی روایتی معلومات کو محفوظ رکھنا اور اسے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ بنانا ہے۔
اس کے علاوہ سیتارمن نے ضلع ایسٹ کھاسی ہلز کے سرحدی گاؤں ‘سوہبر’ کا بھی دورہ کیا، جو ہندوستان-بنگلہ دیش سرحد کے قریب واقع ہے۔ وہ اس گاؤں کا دورہ کرنے والی پہلی مرکزی وزیر بن گئیں۔ انہوں نے گاؤں کے لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سرحدی گاؤں ہندوستان کا "آخری کنارہ" نہیں بلکہ "نیا آغاز" ہیں۔
سوہبر کو میگھالیہ کے ان 92 دیہات میں شامل کیا گیا ہے جنہیں حکومت کے دوسرے مرحلے کے "وائبرنٹ ولیج پروگرام" کے تحت ترقی دی جائے گی۔ وزیر خزانہ نے گاؤں میں سڑک، ٹیلی کمیونیکیشن، انٹرنیٹ، ٹی وی کوریج اور بجلی جیسی بنیادی سہولتوں کی فراہمی کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔
ساتھ ہی یہ یقین دہانی بھی کرائی کہ گاؤں کے پانچ کلومیٹر کے دائرے میں کسی بینک، اے ٹی ایم یا مالیاتی ادارے کی سہولت جلد فراہم کی جائے گی، تاکہ مقامی ترقی اور کاروباری مواقع کو فروغ دیا جا سکے۔ اپنے چار روزہ میگھالیہ دورے کے آخری دن، نرملا سیتارمن ریاست کے معروف رام کرشن مشن آشرم اسکول، سوہرا کا بھی دورہ کریں گی۔ یہ ادارہ کئی دہائیوں سے تعلیم، صحت اور دیہی ترقی کے میدان میں اہم خدمات انجام دے رہا ہے۔