ایٹمی شعبے میں نجی کمپنیوں کی شمولیت کے لیے قانونی ڈھانچہ تیار کیا جا رہا ہے

Story by  PTI | Posted by  [email protected] | Date 16-09-2025
ایٹمی شعبے میں نجی کمپنیوں کی شمولیت کے لیے قانونی ڈھانچہ تیار کیا جا رہا ہے
ایٹمی شعبے میں نجی کمپنیوں کی شمولیت کے لیے قانونی ڈھانچہ تیار کیا جا رہا ہے

 



نئی دہلی: پرمانو توانائی کمیشن (اے ای سی) کے صدر اجیت کمار موہنتی نے منگل کو کہا کہ ہندوستان پرمانو شعبے میں نجی شعبے کی فعال شمولیت کو فروغ دینے کے لیے ایک مؤثر قانونی ڈھانچہ تیار کر رہا ہے۔ ویانا میں بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (IAEA) کے 69ویں جنرل کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے 2047 تک اپنی ایٹمی توانائی کی صلاحیت کو 100 گیگا واٹ تک بڑھانے کے ہدف کے ساتھ "پرمانو توانائی مشن" شروع کیا ہے۔

فی الحال، ہندوستان 24 ایٹمی ری ایکٹروں کو چلا رہا ہے جن کی کل صلاحیت 8,190 میگا واٹ ہے اور 2032 تک اسے 22 گیگا واٹ تک بڑھانے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔ موہنتی نے کہا کہ 2047 تک 100 گیگا واٹ کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے ہندوستان حکمتِ عملی کے طور پر پالیسی مداخلت کر رہا ہے اور دیسی ایٹمی ٹیکنالوجیوں کی ترقی و نفاذ اور سرکاری و نجی تعاون پر زور دیتے ہوئے بنیادی ڈھانچے میں سرمایہ کاری کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا، ’’اس انقلابی پہل میں نجی شعبے کی فعال شمولیت کو فروغ دینے کے لیے، ہندوستانی حکومت پرمانو شعبے میں ایک مؤثر قانونی ڈھانچہ تیار کر رہی ہے۔‘‘ پرمانو توانائی کمیشن کے صدر نے کہا کہ حکومت نے چھوٹے ماڈیولر ری ایکٹروں (SMRs) پر تحقیق و ترقی کے لیے دو ارب امریکی ڈالر سے زیادہ مختص کیے ہیں۔ اس کے تحت 2033 تک کم از کم پانچ دیسی ڈیزائن کردہ اور چلائے جانے والے چھوٹے ماڈیولر ری ایکٹر تیار کرنے کا منصوبہ ہے۔

موہنتی نے کہا کہ مالی سال 2024-25 کے دوران نیوکلیئر پاور کارپوریشن آف انڈیا لمیٹڈ (NPCIL) کے بجلی گھروں نے 87 فیصد کا ’’پلانٹ لوڈ فیکٹر‘‘ حاصل کیا۔ انہوں نے کہا، ’’اپنے عملیاتی تاریخ میں پہلی بار، این پی سی آئی ایل کے ایٹمی بجلی گھروں نے گزشتہ مالی سال میں 50 ارب یونٹ بجلی پیدا کی۔‘‘

موہنتی نے کہا کہ بھابھا ایٹمی تحقیقی مرکز ایک 200 میگا واٹ صلاحیت والے ہلکے پانی پر مبنی "ہندوستانی چھوٹے ماڈیولر ری ایکٹر"، ایک 55 میگا واٹ صلاحیت والے چھوٹے ماڈیولر ری ایکٹر، اور صاف ہائیڈروجن پیدا کرنے کے لیے ایک "ہائی ٹمپریچر گیس کولڈ ری ایکٹر" تیار کرنے کے لیے پُرعزم ہے جسے ایک تھرموکیمیکل پلانٹ کے ساتھ مربوط کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا، ’’ہندوستان کا پختہ یقین ہے کہ ایٹمی اور ریڈیولوجیکل مواد کی حفاظت کو یقینی بنانا تمام رکن ممالک کی بنیادی ذمہ داری ہے۔ ہندوستان ایک مضبوط، پائیدار اور قابلِ عمل عالمی ایٹمی سلامتی و حفاظت کے ڈھانچے کو فراہم کرنے کے ایجنسی کے عزم کی حمایت دہراتا ہے۔‘‘