نئی دہلی: سپر یم کورٹ نے اروناچل پردیش میں ہند–چین سرحد کے نزدیک دفاعی منصوبے کے لیے 537 ایکڑ زمین کے حصول کے لیے معاوضے میں اضافے کے حکم پر عارضی روک لگا دی ہے۔ عدالتی بینچ، جس میں جسٹس کے وی وشوناتھن اور جسٹس این کوٹیشور سنگھ شامل ہیں، نے گواہاٹی ہائی کورٹ کی مارچ 2025 میں جاری اٹانگر شاخ کے حکم کو چیلنج کرنے والی اپیل پر روک لگا دی۔
حکومت کا مؤقف ہے کہ اصل فائدہمندوں کو تقریباًروپے70 کروڑ ادا کیے جا چکے تھے، لیکن اکتوبر 2024 میں ایک کورٹ نے یہ رقم بڑھا کر روپے418 کروڑ سے زائد کردی، جبکہ یہ اضافہ ایک فرد—ڈگلی رِبا—کے جعلی پاور آف اٹارنی کے ذریعے حاصل کیے گئے دستاویزات کی بنیاد پر ہوا تھا ۔
مرکزی حکومت کا کہنا ہے کہ رِبا نے 102 افراد کے نام پر جعلی اختیارات تیار کر کے تقریباً روپے210 کروڑ وصول کرنے کی کوشش کی ۔ ہائی کورٹ نے حکم دیا تھا کہ اضافی معاوضے کا 50 فیصد جمع کروانے کے بعد ہی حکم نافذ کیا جائے، لیکن سپریم کورٹ نے عارضی طور پر حکم کو روک دیا، ساتھ ہی حکومت کو پابند کیا کہ وہ چار ہفتوں کے اندر اضافی رقم کا 10فیصدگواہاٹی ہائی کورٹ میں جمع کرائے ۔
عدالت نے مزید یہ بھی فیصلہ کیا کہ اکتوبر 2024 کے حکم پر بھی عارضی روک رہے گی اور اس مقدمے کی مزید سماعت کے لیے 18 اگست 2025 کی تاریخ مقرر کی گئی ہے ۔