پٹنہ: لالو پرساد یادو 13ویں بار راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے قومی صدر کے طور پر باضابطہ طور پر منتخب ہو گئے ہیں۔ روایتی طور پر چونکہ ان کا نام واحد تھا، اس لیے ان کا دوبارہ صدر منتخب ہونا محض ایک رسمی کارروائی تھی، لیکن اب راشٹریہ جنتا دل کی قومی عاملہ کی جمعہ کو پٹنہ کے ایک ہوٹل میں منعقدہ میٹنگ میں اس کارروائی کو رسمی منظوری دے دی گئی۔
لالو پرساد یادو، رابعری دیوی اور پارٹی کے دیگر سینئر رہنماؤں نے چراغ روشن کر کے میٹنگ کی شروعات کی۔ میٹنگ میں آنے والے بہار اسمبلی انتخابات کے دوران ووٹر لسٹ میں تبدیلیوں، اور تیجسوی یادو کو اگلا وزیر اعلیٰ بنانے پر غور و خوض شروع ہو گیا ہے۔واضح ہوکہ راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کی بنیاد 1997 میں لالو پرساد یادو نے رکھی تھی، جب وہ کانگریس سے الگ ہو کر بہار کی سیاست میں ایک آزاد اور بااثر قیادت کے طور پر ابھرے۔
آر جے ڈی نے ابتدا سے ہی پسماندہ طبقات، اقلیتوں اور سماجی انصاف کی سیاست کو مرکز میں رکھا۔ لالو پرساد یادو طویل عرصے تک بہار کے وزیر اعلیٰ رہے اور مرکز میں بھی ریلوے کے وزیر کے طور پر خدمات انجام دیں۔ اگرچہ ان پر کرپشن کے الزامات لگے اور وہ چارہ گھپلہ کیس میں سزا یافتہ بھی ہوئے، لیکن ان کی عوامی مقبولیت میں کوئی خاص کمی نہیں آئی۔
پارٹی کی قیادت اب بتدریج ان کے بیٹے تیجسوی یادو کے ہاتھ میں منتقل ہو رہی ہے، جنہوں نے حالیہ انتخابات میں خود کو ایک مضبوط اور متبادل لیڈر کے طور پر پیش کیا۔ لالو پرساد یادو کا 13ویں بار بلامقابلہ قومی صدر منتخب ہونا اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ اب بھی پارٹی کی اعلیٰ قیادت میں مرکزی حیثیت رکھتے ہیں اور ان کی سرپرستی میں پارٹی آئندہ انتخابات کی حکمت عملی تیار کر رہی ہے۔