لداخ: لیہ میں پانچویں دن بھی کرفیو

Story by  PTI | Posted by  [email protected] | Date 28-09-2025
لداخ: لیہ میں پانچویں دن بھی کرفیو
لداخ: لیہ میں پانچویں دن بھی کرفیو

 



لیہ: تشدد سے متاثر لیہ شہر میں اتوار کو مسلسل پانچویں دن بھی کرفیو نافذ رہا۔ نائب گورنر کوندندر گوپتا جلد ہی پابندیوں میں نرمی کے بارے میں فیصلہ کرنے کے لیے ایک جائزہ اجلاس کی صدارت کریں گے، حکام نے یہ اطلاع دی۔ لیہ ایپیکس باڈی (ایل اے بی) کی طرف سے بائیکاٹ کے بعد بدھ کی شام کو شدید احتجاج کے دوران کرفیو نافذ کیا گیا تھا۔

لیہ شہر میں ہفتہ کو پہلی بار کرفیو میں مرحلہ وار چار گھنٹے کی نرمی دی گئی، جو پرامن رہی۔ بدھ کے روز ہونے والے تشدد میں چار افراد ہلاک اور کئی زخمی ہوئے، جبکہ دنگوں میں ملوث ہونے کے الزامات کے تحت 50 سے زائد افراد کو حراست میں لیا گیا۔ ماحولیاتی کارکن سونم وانگچک کو بھی قومی سلامتی قانون (راسوکا) کے تحت حراست میں لیا گیا اور انہیں راجستھان کی جوہاپور جیل میں رکھا گیا۔

ایک اہلکار نے کہا، ’’صورتِ حال معمول پر رہی اور کہیں سے بھی کسی ناخوشگوار واقعے کی اطلاع نہیں ملی۔ نائب گورنر جلد ہی راج بھون میں ایک سیکیورٹی جائزہ اجلاس کی صدارت کریں گے اور دن کے دوران پابندیوں میں نرمی کے بارے میں فیصلہ کیا جائے گا۔‘

‘ انہوں نے بتایا کہ لیہ میں موبائل انٹرنیٹ خدمات معطل رہیں، جبکہ کارگل سمیت مرکز کے زیرِ انتظام دیگر علاقوں میں پانچ یا زیادہ افراد کے جمع ہونے پر پابندی برقرار رہی۔ کرفیو کے زیر اثر علاقوں میں پولیس اور دنگا روک تھام کے آلات سے لیس سنٹرل ریزرو پولیس فورس (CRPF) کے اہلکار بڑی تعداد میں تعینات دیکھے گئے، جبکہ انڈیا ٹبٹ بارڈر پولیس (ITBP) کے اہلکار بھی آج صبح فلیگ مارچ کرتے ہوئے نظر آئے۔

تشدد میں ہلاک ہونے والے دو افراد کی آخری رسومات آج ادا کی جائیں گی۔ لیہ میں تشدد کے بعد پولیس کی درج کردہ ایف آئی آر میں کئی نامزد افراد شامل ہیں، جن میں دو کانگریس کے کونسلر بھی شامل ہیں، جنہوں نے ہفتہ کو ایک مقامی عدالت میں خود کو پیش کیا۔

لداخ بار ایسوسی ایشن، لیہ کے صدر محمد شفیع لاسو نے بتایا کہ دونوں کونسلرز  سمنلا دورجے نوربو اور فوتسوگ اسٹینجین ٹسپاک کے ساتھ لداخ بدھ ایسوسی ایشن کے نائب صدر ساون رِگجن اور گاؤں کے نمبر دار رِگجن دورجے کو پولیس حراست میں بھیج دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس نے صرف ان چار افراد کی حراست طلب کی تھی، جبکہ باقی افراد کو عدالتی حراست میں بھیجا گیا۔ ان میں لیہ ایپیکس باڈی اور لداخ بدھ ایسوسی ایشن کے نوجوان رہنما اور طلباء بھی شامل ہیں۔