کولکتہ/ آواز دی وائس
ساؤتھ کولکتہ لا کالج' کی ایک طالبہ کے ساتھ گزشتہ ماہ پیش آنے والے اجتماعی زیادتی کے واقعے کے خلاف منگل کے روز کالج کے طلبہ نے احتجاج کیا اور کیمپس میں مؤثر سیکیورٹی کا مطالبہ کیا۔ احتجاج کرنے والے طلبہ و طالبات نے کالج کے سامنے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا کر نعرے بازی کی اور انصاف کی مانگ کرتے ہوئے کالج کی انتظامیہ میں بڑے پیمانے پر اصلاحات کی ضرورت پر زور دیا۔
دریں اثنا، کالج انتظامیہ نے اجتماعی زیادتی کے واقعے میں ملوث دو طلبہ کو کالج سے خارج کر دیا ہے، جبکہ مرکزی ملزم اور کنٹریکٹ ملازم کی خدمات بھی ختم کر دی گئی ہیں۔ احتجاج کر رہے ایک طالبعلم نے کہا کہ اس واقعے میں ملوث افراد کے لیے ہمارے کالج میں کوئی جگہ نہیں ہو سکتی۔
ایک اور طالبعلم نے کہا کہ اس قسم کے واقعات قانون کے تعلیمی ادارے کی ساکھ کو شدید نقصان پہنچا رہے ہیں۔ کالج کی سیکیورٹی پر سوال اٹھاتے ہوئے ایک طالبہ نے کہا کہ ہمارے والدین ہمیں اس بھروسے پر کالج بھیجتے ہیں کہ انتظامیہ ہماری حفاظت کو یقینی بنائے گی، لیکن بدلے میں ہمیں کیا ملا؟
مظاہرین نے کالج میں ایک غیر جانبدار اور شفاف انتظامی کمیٹی کے قیام کا مطالبہ کیا، جس میں طلبہ کے نمائندوں کو بھی شامل کیا جائے۔ مرکزی ملزم منوجیت مشرا کو بھی ادارے سے نکال دیا گیا ہے۔ وہ کالج میں کنٹریکٹ پر تعینات تھا۔
مشرا کے ساتھ دیگر ملزمان زیب احمد اور پرمیت مکھرجی کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور انہیں یکم جولائی تک پولیس حراست میں بھیج دیا گیا ہے۔