کیرالہ: 30 سال سے چرچ کی خدمت کررہے ہیں حمید

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 10-05-2022
کیرالہ:حمید  30 سال سے  کررہا ہے چرچ کی خدمت
کیرالہ:حمید 30 سال سے کررہا ہے چرچ کی خدمت

 

 

اوڈکی : ملک میں سیاست اور مذہب سے جڑی جو خبریں آتی ہیں ،ان سے بیشتر اوقات منھ کا ذائقہ بگاڑ دیتا ہے۔ کیونکہ واقعات بھی ایسے ہوتے ہیں کہ وہ حالات اور ماحول بھی تباہ کردیتے ہیں ۔لیکن ملک کی ایک خوبصورتی یہ بھی ہے کہ ان حالات میں بھی ایسے واقعات سامنے آرہے ہیں جو ملک کی حقیقی تصویر پیش کر دیتے ہیں ،یہ واقعات ملک میں پھیلے تشد د کی تپش اور کڑواہٹ کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں ۔

ایسی ہی ایک مثال اب پھر سامنے آئی ہے،بات کیرالہ کی ہے۔ جہاں 58 سالہ نذر حمید 30 سال سے زیادہ عرصے سے اڈوکی کے تھوڈپوزا میں ایک چرچ کی دیکھ بھال کر رہا ہے۔ 1980 کی دہائی کے اواخر میں جب سے چرچ تعمیر ہوا تھا حمید اسی وقت سے چرچ کے خادم بنے ہوئے ہیں۔ نذرحمید، تھوڈوپوزا کے کری کوڈ کے رہنے والے ہیں ۔

وہ سینٹ میری جیکوبائٹ سیریئن چرچ کے ہر پروگرام میں سرگرم رہتے ہیں ۔ چرچ کی گھنٹی بجانے سے لے کر شادی کی تقریبات، جنازوں اور چرچ کے سالانہ دعوتی جلوس کے انعقاد تک، حمید اہم کردار ادا کرتے  ہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ میں نے 20 سال کی عمر میں چرچ میں چھوٹی ملازمت کرنا شروع کی تھی۔ پھر میں نے اپنے والد کو نقد رقم کے لیے پریشان کرنا پسند نہیں کیا۔ اس لیے جیسے موقع ملا کمایا۔تاکہ  جیب خرچ پورا ہوسکے ۔ جب میں نے ایسا کرنا شروع کیا تو یہ ایک عادتاً کام بن گیا یہی نہیں اس سے مجھے ذہنی سکون ملا۔

جیسے جیسے سال گزر گئے،حمید کی شادی ہوگئی اور اس جوڑے کے تین بچے ہوئے۔ ان کی بیوی سمیت کسی نے بھی ان کے کام پر اعتراض نہیں کیا۔

ان کی لگن کو دیکھ کر چرچ کے حکام نے انہیں مقامی مارکیٹ کے اندر واقع چرچ کے 'کپیلا' کے سامنے سبزیوں کا ایک عارضی اسٹال لگانے کی اجازت بھی دے دی، جس سے انہیں ماہانہ تنخواہ کے علاوہ آمدنی بھی ہوتی ہے۔ چرچ کے حکام. علاقے کے لوگ ان کے کام اور جذبے کو سراہتے ہیں۔

وہ کہتے ہیں کہ اگرچہ میں ایک مسلمان ہوں، مگر اس طویل ملازمت یا خدمت کے دوران چرچ میں کسی قسم کے مذہبی تعصب کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔  نہ ہی میری کمیونٹی کے ممبران اور نہ ہی چرچ نے مجھے نوکری چھوڑنے کے لیے کہا ہے۔ میں چرچ کی صفائی کا خیال رکھتا ہوں اور میں اس کام سے خوش ہوں۔

جبکہ حمید  رمضان میں روزہ رکھتے ہیں اور مسجد میں نماز ادا کرتے ہیں، وہ صبح سویرے سے غروب آفتاب تک چرچ میں اپنے فرائض انجام دیتے ہیں۔ ان کے کام کاج پر اس کا کوئی اثر نہیں پڑتا ہے۔