کیرالہ:راہل گاندھی کو جان سے مارنے کی دھمکی،اسمبلی میں ہنگامہ

Story by  PTI | Posted by  [email protected] | Date 30-09-2025
کیرالہ:راہل گاندھی کو جان سے مارنے کی دھمکی،اسمبلی میں ہنگامہ
کیرالہ:راہل گاندھی کو جان سے مارنے کی دھمکی،اسمبلی میں ہنگامہ

 



ترواننت پورم: کیرالہ اسمبلی میں کانگریس کے رہنما راہل گاندھی کو مبینہ طور پر جان سے مارنے کی بی جے پی کے ایک رہنما کی جانب سے دی گئی دھمکی کا معاملہ اٹھانے کی اجازت نہ ملنے پر اپوزیشن اراکین کے سخت احتجاج کے بعد منگل کو ایوان کی کارروائی پورے دن کے لیے ملتوی کر دی گئی۔

کانگریس کی قیادت والے یو ڈی ایف نے دیگر کام کاج ملتوی کر کے اس معاملے پر بحث کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کارروائی ملتوی کرنے کی تجویز کا نوٹس دیا تھا۔ اسمبلی کے اسپیکر اے این شمسیر نے کیرالہ پردیش کانگریس کمیٹی (کے پی سی سی) کے صدر سنی جوزف کے نوٹس کو یہ کہتے ہوئے مسترد کر دیا کہ اس مسئلے کو ملتوی تجویز کے طور پر پیش کرنے کی فوری کوئی معنویت یا اہمیت نہیں ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ جوزف اس مسئلے کو ملتوی تجویز کے بجائے کسی اور طریقے سے اٹھا سکتے ہیں۔ اپوزیشن کے رہنما وی ڈی ستی شن نے اسپیکر کے فیصلے پر سوال اٹھایا اور جاننا چاہا کہ ایک ٹی وی مباحثے کے دوران بی جے پی رہنما کی جانب سے کی گئی اس بات کو غیر متعلقہ کیسے قرار دیا جا سکتا ہے کہ لوک سبھا میں اپوزیشن کے رہنما پر گولیاں چلائی جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن اسپیکر کے اس بیان پر سخت احتجاج درج کراتی ہے کہ ’’معاملہ سنگین نہیں ہے۔‘‘ ستی شن نے کہا کہ ملزم بی جے پی رہنما کے خلاف پیر کو ہی مقدمہ درج کیا گیا تھا، جبکہ کچھ دن پہلے انہوں نے ایک ملیالم نیوز چینل پر مباحثے کے دوران جان سے مارنے کی دھمکی دی تھی۔ انہوں نے کہا ’’یہ حکومت اس شخص کو بچانے کی کوشش کر رہی ہے۔ ہمیں اس پر سخت اعتراض ہے۔‘‘

اس پر اسمبلی اسپیکر نے کہا کہ وہ بھی راہل گاندھی کا احترام کرتے ہیں۔ انہوں نے دہرایا، ’’لیکن اس خاص معاملے کو ایوان میں اٹھانے کا کوئی جواز نہیں ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ٹی وی پر مباحثے کے دوران کسی شخص کی جانب سے دی گئی رائے کو ایوان میں نہیں اٹھایا جا سکتا۔ ان کے اس فیصلے پر ناراض یو ڈی ایف اراکین نے سخت احتجاج کرتے ہوئے اسپیکر کے کرسی کی جانب بڑھنے کی کوشش کی، لیکن اسمبلی عملے نے انہیں آگے جانے سے روک دیا۔

احتجاج کو نظر انداز کرتے ہوئے اسپیکر نے توجہ دلاؤ تجویز کے ذریعے عوامی اہمیت کے معاملات اٹھانے کو کہا اور کارروائی کو آگے بڑھایا۔ توجہ دلاؤ تجویز کا جواب دیتے ہوئے وزیر قانون پی. راجیو نے احتجاج کرنے والے کانگریس اراکین اسمبلی پر طنز کیا اور کہا کہ انہیں راہل گاندھی سے کوئی ہمدردی نہیں ہے، ورنہ وہ اس مسئلے کو ایوان میں بہت پہلے ہی اٹھا لیتے۔ جب احتجاج تیز ہوا تو اسمبلی اسپیکر شمسیر نے ایوان کی کارروائی پورے دن کے لیے ملتوی کر دی۔