کشمیری فوٹو جرنلسٹ ثناارشاد مٹو کوبیرون ملک سفر سے روکا گیا

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 03-07-2022
کشمیری فوٹو جرنلسٹ ثناارشاد مٹو کوبیرون ملک سفر سے روکا گیا
کشمیری فوٹو جرنلسٹ ثناارشاد مٹو کوبیرون ملک سفر سے روکا گیا

 

 

نئی دہلی: کشمیری فوٹو جرنلسٹ اور پلٹزر انعام یافتہ ثنا ارشاد مٹو کو ہفتے کے روز دہلی ایئرپورٹ پر روک لیا گیا۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ وہ ایک کتاب کی ریلیز تقریب میں شرکت اور فوٹو گرافی کی نمائش میں شرکت کے لیے پیرس جا رہی تھیں۔

ایسے میں امیگریشن حکام نے دہلی ایئرپورٹ پر روک لیا۔ مٹو کا الزام ہے کہ حکام نے بغیر کوئی وجہ بتائے انھیں سفر کرنے سے روک دیا اور کہا کہ وہ بیرون ملک سفر نہیں کر سکتیں۔

اپنی ایک ٹویٹ میں، انھوں نے اپنا منسوخ شدہ بورڈنگ پاس شیئر کیا اور لکھا، "میں سیرینڈپیٹی آرلس گرانٹ 2020 کے 10 ایوارڈ یافتگان میں سے ایک کے طور پر ایک کتاب کی رونمائی اور فوٹو گرافی کی نمائش کے لیے دہلی سے پیرس کا سفر کرنے والی تھی۔

فرانس کا ویزا ملنے کے باوجود مجھے دہلی ایئرپورٹ پر امیگریشن ڈیسک پر روک دیا گیا۔ اس کاروائی کے بارے میں ریاست یا مرکز کی طرف سے کوئی سرکاری بیان نہیں آیا ہے۔

جموں و کشمیر پولیس کے ذرائع نے بتایا کہ مٹو وادی کی ان صحافیوں میں شامل ہیں جنہیں حکومت نے نو فلائی لسٹ میں ڈالا تھا۔ بتادیں کہ اس سے قبل بھی کچھ کشمیری صحافیوں، کارکنوں اور ماہرین تعلیم کو ہوائی اڈے پر روکا گیا تھا۔

اس واقعہ پر سابق مرکزی وزیر پی چدمبرم کے بیٹے کارتی چدمبرم نے کہا کہ ایل او سی (لک آؤٹ سرکلر) کا اندھا دھند غلط استعمال کیا جا رہا ہے۔ حکومت پر تنقید کرنے والوں کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ 28 سالہ ثنا ارشاد مٹو سری نگر کی رہائشی ہیں۔ وہ بین الاقوامی وائر ایجنسی رائٹرز کے لیے فوٹو جرنلسٹ کے طور پر کام کرتی ہیں۔

انہوں نے ہندوستان میں کوویڈ کی دوسری لہر کی کوریج کے لئے رائٹرز کے تین دیگر فوٹوگرافروں کے ساتھ فیچر فوٹوگرافی میں 2022 کا پلٹزر انعام حاصل کیا ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے جنوبی کشمیر کے اننت ناگ میں فوٹو گرافی بھی کی۔