منظور ظہور، چرارشریف
وادی کشمیر کے بڑے مقامی صوفی حضرت شیخ نورالدین نورانی رحمتہ اللہ علیہ کے عرس کی تقریبات اختتام کو پہنچ گئیں۔ انہیں کشمیر میں شیخ العالم، نندریشی اور علمدار کشمیر کے القابات سے جانا جاتا ہے۔ ایک ہفتے تک جاری رہنے والی عرس کی تقریبات کے دوران درگاہ واقع چرار شریف میں دو لاکھ سے زائد عقیدت مند زائرین نے حاضری دی۔ سرینگر شہر سے تقریبا40 کلو میٹر کی دوری پر قصبہ چرار شریف واقع ہے جہاں صوفی شیخ نور الدین نورانی کا مزار ہے۔
اس کے علاوہ وادی کشمیر کی مختلف خانقاہوں اور درگاہوں میں بھی عرس منایا گیا۔البتہ سب سے بڑی تقاریب چرار شریف میں منعقد ہوئیں جہاں شیخ نورالدین نورانی نے اپنے بعض خلفاء کے ہمراہ اپنی زندگی کے آخری سال گزارے تھے۔ عرس کے دوران درگاہ کے آس پاس چرار شریف قصبہ کے تمام بازاروں کو خوب سجایا گیا تھا۔ روایت کے مطابق 11 اکتوبر کو درگاہ میں موجود مزار (نور خانہ) کا تالا کھول کر مزار کی پوشاک بندی (چادریں چڑھانا) کی گئی ۔ جس میں درگاہ کے خدام صاحبان ، جموں و کشمیر وقف بورڈ کے ممبر و عملہ کے علاوہ عقیدت مندوں کی بھاری تعداد نے شرکت کی۔
دو شب وروز تک درگاہ کے وسیع و عریض صحن میں دور دراز سے آنے والے عقیدتمندوں کے لئے لنگر تقسیم ہوتا رہا ۔ عرس کے ایام کے دوران شیخ نور الدین کے آستان عالیہ کے علاوہ خانقاہ، دیگر عمارات اور درگاہ کودلہن کی طرح سجایا گیا تھا۔ جب کہ کشمیر کے ہر علاقے سے عرس کی تقریبات میں شرکت کرنے کے لئے لاکھوں لوگ جوق در جوق گاڑیوں میں اور پیدل چرار شریف آرہے تھے ۔
یوٹی انتظامیہ نے عقیدت مندوں کےلئے کئی طرح کی سہولیات دستیاب کرا رکھی تھیں۔ زائرین نے انتظامیہ کی طرف سے کئے گئے، انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا ۔ آج نماز جمعہ کے موقع پر کشمیر کے اس برگزیدہ صوفی بزرگ کی درگاہ کے صحن میں موجود تاریخی خانقاہ میں ہزاروں لوگوں جمع تھے ۔اس موقع پر علماء نے اپنے خطاب میں آپسی بھائی چارہ،امن سلامتی اور یکسانیت پر زور دیا جو کشمیری صوفیوں کا طریقہ زندگی رہاہے ۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ اگرچہ وادی کشمیرکو صوفیوں سنتوں کی سرزمین کی حیثیت سے بھی جانا جاتا ہے مگر ان میں سے بیشتر مشرقی وسطٰی اور دیگر ممالک سے کشمیرآئےتھے ۔ کشمیری نژاد شیخ نورالدین نورانی نہ صرف کشمیر کے مقامی صوفی بزرگ ہیں بلکہ کشمیر میں مقامی ریشی سلسلہ کے علاوہ اویسی سلسلہ کے بانی مانے جاتے ہیں۔ ہر سال کی طرح اس سال بھی اکتوبر کے مہینے میں عرس منایاگیا۔
عرس کے دوران رات کو شب خوانی اور دن کو درود و اذکار کی مجالس کا انعقاد ہوتا ہے ۔جموں و کشمیروقف بورڈ کی درخواست پر یو ٹی انتظامیہ نے 13اکتوبر جمعے کو کشمیر میں عام سرکاری تعطیل کا اعلان کیاتھا ۔عرس تقریبات کو روایتی اور شاندار انداز میں منانے کے لیے پولیس، مقامی میونسپلٹی اور دیگر متعلقہ اداروں کو درگاہ کے علاوہ پورے چرار شریف قصبہ کوصاف ستھرارکھنے کے علاوہ زائرین کو تمام تر سہولیات دستیاب رکھنے کے احکامات جاری کیے گئے تھے۔