کشمیر:2اگست2019سے ابتک

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 24-06-2021
یہ کشمیر ہے
یہ کشمیر ہے

 

 

نئی دہلی: کل راجدھانی میں جموں و کشمیر پر ایک آل پارٹی میٹنگ ہوئی جس کی صدارت وزیر اعظم نریندر مودی نے کی۔ دو سال قبل کشمیر کے خصوصی درجہ کو ختم کیا گیا تھا۔ اس کے بعد سے جمہوری عمل پوری طرح سے بحال نہیں ہوا ہے۔ اب لوکل باڈیز کے الیکشن ہوچکے ہیں اور بہت کامیاب بھی رہے ہیں۔ کل کی میٹنگ کے بعداب ایک بات واضح ہوگئی ہے کہ ریاست کی حد بندی کے بعد انتخابات ہونگے۔آئیے نظر ڈالتے ہیں پچھلے دوسال کے دورانکب کیا ہوا۔

۔19.06.21: جموں و کشمیر کے لئے حد بندی کمیشن نے تمام 20 ڈسٹرکٹ کمشنرز (ڈی سی) کو خط لکھ کر بنیادی آبادیاتی، ٹپوگرافک معلومات کی جانکاری دینے کو کہا۔

’۔17.02.21: ضلعی ترقیاتی کونسل (ڈی ڈی سی) انتخابات کے کامیاب انعقاد کے بعد ترقیاتی کاموں اور سلامتی کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے مختلف ممالک سے 22 غیر ملکی سفیروں کا ایک وفد جموں و کشمیر کے دو روزہ دورے پر سری نگر پہنچا’

 ۔13.02.21: مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہا کہ 2022 تک وادی میں تمام بے گھر کشمیری پنڈتوں کو وہاں بسایا جائے گا۔ اور ان کے لئے 25 ہزار ملازمتیں پیدا کی جائیں گی۔

 ۔13.02.21: وزیر داخلہ امت شاہ کہا لوک سبھا میں کہا جموں و کشمیر کو مناسب وقت پر ریاست کا درجہ دیا جائے گا۔06.02.21: جموں و کشمیر انتظامیہ نے ایک حکم جاری کیا جس میں خطے میں تیز رفتار موبائل انٹرنیٹ خدمات کی بحالی کی اجازت دی گئی۔ 17 ماہ بعد جموں و کشمیر میں 4جی انٹرنیٹ سروس بحال کی گئی۔

 ۔23.12.2020: عوامی اتحاد برائے گپکار ڈیکلیریشن (پی اے جی ڈی) نے سب سے زیادہ نشستوں پر کامیابی کے ساتھ ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ کونسل (ڈی ڈی سی) میں 110 نشستوں پر کامیابی حاصل کی، جبکہ بی جے پی 75 نشستیں حاصل کرکے سب سے بڑی جماعت بن کر ابھری۔

 ۔28.11.20: جموں و کشمیر کی تاریخ میں پہلا ڈی ڈی سی انتخاب 28 نومبر 2020 سے آٹھ مراحل میں منعقد ہوئے۔

 ۔15.10.20: نیشنل کانفرنس کے سربراہ فاروق عبد اللہ نے جموں وکشمیر میں اپنی رہائش گاہ پر آل پارٹی کے اجلاس کے بعد گپکار اعلامیہ (پی اے جی ڈی) کے لئے عوامی اتحاد کا اعلان کیا۔ جموں وکشمیر میں کل سات سیاسی جماعتیں اکٹھا ہوئیں اور اتحاد کے قیام کا اعلان کیا۔

 ۔13.10.2020: سابق وزیر اعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدر محبوبہ مفتی کو 14 ماہ کی نظربندی کے بعد رہا کردیا گیا۔

 ۔29.06.20: کشمیر کی علیحدگی پسند جماعت کے سربراہ سید علی شاہ گیلانی، حریت کانفرنس نے آل پارٹیز حریت کانفرنس کے اپنے دھڑے کو چھوڑ دیا اور راولپنڈی میں مقیم عبداللہ گیلانی کو اپنا جانشین نامزد کیا۔ ۔24.03.2020: عمر عبد اللہ رہا کئے گئے۔

۔13.03.2020: نیشنل کانفرنس (این سی) کے صدر اور ممبر پارلیمنٹ سری نگر ڈاکٹر فاروق عبداللہ سات ماہ سے زیادہ نظربند رہنے کے بعد رہا ہوئے۔

 ۔09.02.2020: 15 غیر ملکی سفیروں کا ایک گروپ زمینی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے دو روزہ دورے پر سری نگر پہنچا۔

 ۔18.01.20: 301 وائٹ لسٹ ویب سائٹوں کے لئے 2 جی خدمات بحال ہوگئیں۔31.10.19: جموں و کشمیر سرکاری طور پر دو مرکزی علاقوں میں تقسیم ہوگیا۔

 ۔29.10.19: جموں و کشمیر سے متعلق حکومت کے فیصلے کے بعد غیر ملکی وفد کے پہلے دورے میں 23 ایم ای پیز (ممبران یورپی پارلیمنٹ) کی ایک ٹیم دو روزہ دورے پر کشمیر پہنچے۔

۔14.10.19: پوسٹ پیڈ فون خدمات بحال ہوگئیں

۔06.08.19۔: پارلیمنٹ نے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت میں تبدیلی کی منظوری دی۔ ۔05.08.19: آرٹیکل 370 اور 35اے کی منسوخی کے بعد کیبل ٹی وی، موبائل فونز، انٹرنیٹ خدمات، لینڈ لائن سروس کو بند کر دیا گیا کرنا منسوخ

۔04.08.19: دفعہ 144 نافذ۔ عمر عبد اللہ اور محبوبہ مفتی سمیت دیگر اہم کشمیری رہنماؤں کو حراست میں لیا گیا۔

۔02.08.19: بڑی تعداد میں فوج و نیم فوجی دستے جموں و کشیر بھیجے گئے۔ امرناتھ یاتریوں و سیاحوں کو جموں و کشمیر سے فوراً نکلنے کو کہا گیا۔