کرناٹک:تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی کا قانون واپس ہوگا

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 25-05-2023
کرناٹک:تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی کا قانون واپس ہوگا
کرناٹک:تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی کا قانون واپس ہوگا

 

بنگلور: بھاری اکثریت سے جیت کر کرناٹک میں حکومت بنانے کے بعد، اب سی ایم سدارامیا سمیت تمام وزراء ایکشن میں ہیں۔ سب سے پہلے بی جے پی حکومت کی طرف سے لائے گئے متنازعہ قوانین کو ختم کرنے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ کرناٹک کی کانگریس حکومت میں وزیر اور کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کے بیٹے پرینک کھرگے نے اس حوالے سے بڑا بیان دیا ہے۔ جس میں انہوں نے اشاروں اشاروں میں بجرنگ دل پر پابندی لگانے کی بات بھی کہی۔

اس کے علاوہ پرینک نے حجاب پر پابندی، گائے کے ذبیحہ اور تبدیلی مذہب کا بھی ذکر کیا۔ کرناٹک حکومت کے وزیر پرینک کھرگے نے بجرنگ دل کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا، "کوئی بھی تنظیم جو دہشت گردی پھیلائے گی یا کرناٹک میں امن خراب کرنے کی کوشش کرے گی، اس کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔ اگر پابندی لگانے کی ضرورت پڑی تو ہم کریں گے۔

تاہم، پانچ کو ترجیح دی جائے گی۔ گارنٹی پوری کرنی ہے،آرایس ایس ۔پی ایف آئی کا معاملہ بعد میں آئے گا۔ اس کے علاوہ ملکارجن کھرگے کے بیٹے پریانک نے بھی بی جے پی کی بومئی حکومت میں بنائے گئے قوانین کو ختم کرنے کی بات کہی۔ انہوں نے کہا، "حجاب قانون، گائے کے ذبیحہ کے خلاف قانون، بی جے پی حکومت کے دور میں بنائے گئے مذہب کی تبدیلی سے متعلق قانون ، دس ایسے قوانین ہیں جنہیں واپس لے لیا جائے گا۔

کانگریس حکومت ان تمام قوانین اور احکامات کو واپس لے گی جو ریاست کی اقتصادی ترقی میں رکاوٹ ہیں۔ اور خوشحالی کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔ میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے پرینک نے کہا کہ ہمارا ہدف کرناٹک کو دوبارہ نمبر ون بنانا ہے اور ہم اس سمت میں قدم اٹھائیں گے۔کئی دنوں کے بعد حکومت بنی۔ کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کے بیٹے پرینک ان آٹھ وزراء میں شامل ہیں جنہیں گزشتہ ہفتے چیف منسٹر سدارامیا کی زیرقیادت کابینہ میں شامل کیا گیا تھا۔ اس دوران ڈی کے شیوکمار کرناٹک کے واحد نائب وزیر اعلیٰ بن گئے۔