کرناٹک: 50 دلت خاندانوں کا سماجی بائیکاٹ

Story by  منصورالدین فریدی | Posted by  [email protected] | Date 14-09-2024
کرناٹک: 50 دلت خاندانوں کا سماجی بائیکاٹ
کرناٹک: 50 دلت خاندانوں کا سماجی بائیکاٹ

 



یادگیر:کرناٹک کے یادگیر ضلع میں مبینہ طور پر 50 دلت خاندانوں کو سماجی بائیکاٹ کا سامنا ہے۔ گزشتہ ایک ماہ سے انہیں سماجی بائیکاٹ کا سامنا ہے جس کی وجہ سے وہ روزمرہ کی اشیاء بھی نہیں خرید پا رہے ہیں۔ وجہ جنسی ہراسانی کا الزام واپس نہ لینا ہے۔ درحقیقت، ایک نابالغ دلت لڑکی کے خاندان نے 23 سالہ اونچی ذات کے لڑکے کے خلاف جنسی ہراسانی کا الزام واپس لینے سے انکار کر دیا ہے۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ 15 سالہ لڑکی کے 23 سالہ لڑکے کے ساتھ تعلقات تھے۔ لڑکے نے اسے شادی کا جھانسہ دے کر جنسی طور پر ہراساں کیا جس سے وہ حاملہ ہو گئی۔ پولیس ذرائع کے مطابق لڑکی پانچ ماہ کی حاملہ تھی جب اس نے اپنے والدین کو ساری کہانی سنائی۔ جب لڑکی کے گھر والوں نے اس شخص سے وعدے کے مطابق اس سے شادی کرنے کو کہا تو لڑکے نے انکار کر دیا۔ جس کے بعد نابالغ کے والدین نے 12 اگست کو پوکسو ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرایا۔

اے آئی فوٹو شکایت کے بعد، اعلیٰ ذات کے لوگوں نے نابالغ کے والدین کو بات چیت کے لیے بلایا۔ لیکن لڑکی کے والدین اس معاملے میں کارروائی چاہتے تھے۔ جس کے بعد ملزم لڑکے کو 13 اگست کو گرفتار کر کے عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا، اس سے اعلیٰ ذات کے لیڈر اتنے ناراض ہوئے کہ انہوں نے گاؤں کے دلت خاندانوں کا بائیکاٹ کر دیا۔ بنگلورو سے تقریباً 500 کلومیٹر دور یادگیر کے بپرگا گاؤں کی دو کالونیوں میں تقریباً 250 دلت لوگ رہتے ہیں، جن کا مبینہ طور پر سماجی بائیکاٹ کیا گیا ہے۔

دلتوں کو گروسری اور سٹیشنری کی دکانوں، مندروں، سیلون اور عوامی مقامات پر جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔ بائیکاٹ کی کال کا ایک مبینہ آڈیو کلپ بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے یہاں تک کہ دلت خاندانوں کے بچے بھی سکول کے لیے پنسل اور کتابیں نہیں خرید پا رہے ہیں۔ 13 اگست کوپوکسو ایکٹ کے تحت چندر شیکھر ہنامنترائی کی گرفتاری کے بعد، اعلیٰ ذات کے بزرگوں نے مبینہ طور پر دلتوں کے بائیکاٹ کا اعلان کیا۔

تاہم یادگیر ایس پی سنگیتا نے اس بات سے انکار کیا ہے کہ گاؤں میں کسی قسم کی بدامنی کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ حالات معمول پر ہیں۔ انہوں نے گاؤں والوں سے اپیل کی کہ وہ بائیکاٹ جیسے غیر انسانی سلوک کو روکیں۔ جس کے بعد انہوں نے اس کی درخواست مان لی۔