بنگلورو: کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے بین الاقوامی میلاد النبیؐ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امن، ہم آہنگی اور بھارتی آئین کی قدروں پر عمل کرنے کی اپیل کی۔ یہ کانفرنس بنگلورو کے پیلس گراؤنڈ میں منعقد ہوئی تھی۔یہ پروگرام میلاد کمیٹی کے زیر اہتمام منعقد ہوا جس میں مذہبی رہنماؤں، علما، سیاسی نمائندوں اور عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
سدارامیا نے کہا کہ حضرت محمدؐ کی یوم پیدائش ایک ایسا موقع ہے جس پر ہمیں ان کے عالمگیر پیغامِ عدل، مساوات اور اخوت پر غور کرنا چاہیے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا:"حضرت محمدؐ نے انسانی تاریخ میں انقلابی تبدیلیاں پیدا کیں۔ ان کی تعلیمات نے انسانیت کو عدل، مساوات اور مذہبی ہم آہنگی کا راستہ دکھایا۔"
منتظمین کو ہدایت دی گئی تھی کہ اس پروگرام میں شریک غیر ملکی اسلامی علما ایسے کوئی مذہبی بیانات نہ دیں جو ویزا قوانین کی خلاف ورزی کریں اور صرف مہمان کی حیثیت سے شریک ہوں۔ شرکا میں سعودی عرب، یمن اور عراق کے اسلامی اسکالرز کو شامل ہونا تھا۔
تاہم پولیس نے کہا کہ چونکہ یہ غیر ملکی علما سیاحتی ویزا پر آئے تھے، اس لیے وہ اس تقریب میں شریک نہیں ہو سکتے۔ جمعہ کی دوپہر سے شروع ہونے والے اس پورے پروگرام کی ریکارڈنگ پولیس اور منتظمین دونوں نے کی۔ وزیر اعلیٰ سدارامیا اور نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار کی موجودگی کے سبب سخت سیکیورٹی کا انتظام کیا گیا تھا۔
پولیس کمشنر سیمانت کمار سنگھ نے بھی مقامِ تقریب کا دورہ کیا اور انتظامات، شرکا کی فہرست اور دیگر امور کا جائزہ لیا۔ انہوں نے شرکا سے اپیل کی کہ یہ پروگرام پُرامن طریقے سے منعقد کیا جائے۔
کرناٹک کی اپنی روحانی روایت سے مماثلت بیان کرتے ہوئے سدارامیا نے کہا:
"شَرَنوں کی تحریک، جس کی قیادت بسونا نے کی، انہی قدروں کو لے کر چلی تھی کہ سب انسان برابر ہیں۔ دونوں تعلیمات نے وقار، اخوت اور انسانیت کی وحدت پر زور دیا۔"
نبی کریمؐ کے پیغامِ امن کو اجاگر کرتے ہوئے سدارامیا نے کہا کہ مختلف برادریوں کو بقائے باہمی کے رشتے مضبوط کرنے چاہییں۔
انہوں نے کہا: "انبیاء کرام امن کے سفیر تھے۔ انہوں نے سکھایا کہ پوری انسانیت کو امن، باہمی احترام اور بھائی چارے کے لیے کام کرنا چاہیے۔"انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ بھارت کا آئین انہی اصولوں کو اپنے اندر سموئے ہوئے ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا:"ہمارے آئین کا جوہر اخوت اور سب مذاہب کے لیے رواداری ہے۔ ہمیں اپنا مقصد یہ بنانا چاہیے کہ ہم آئین پر روزمرہ زندگی میں عمل کریں اور اسے برقرار رکھیں۔"
سدارامیا نے سیکولر اور جامع طرزِ حکومت کے تئیں اپنی حکومت کے عزم کو دہراتے ہوئے شہریوں کی آئینی اقدار پر چلنے کی ذمہ داری پر زور دیا۔
انہوں نے کہا: "آئین آزادی اور مساوات کی ضمانت دیتا ہے۔ ہمارا فرض ہے کہ ہم اسے روح اور عمل دونوں میں محفوظ رکھیں اور اس پر عمل کریں۔"اپنے خطاب کے اختتام پر انہوں نے شرکا کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا:"جے کرناٹک! جے ہندو مسلم! آپ سب کو نمسکار!"
بین الاقوامی کانفرنس میں ثقافتی و مذہبی پروگرام، مختلف زبانوں میں خطابات اور اسلامی ورثے پر مباحثے شامل تھے۔ مقامِ تقریب کو اسلامی طرزِ تعمیر سے متاثرہ پس منظر سے سجایا گیا تھا، جب کہ سیکیورٹی اہلکاروں نے پروگرام کے پُرامن انعقاد کو یقینی بنایا۔
اس اجتماع میں کئی وزراء اور عوامی نمائندوں نے بھی شرکت کی، جن میں وزیر ہاؤسنگ ضمیر احمد خان، وزیر توانائی کے جے جارج، وزیر اعلیٰ کے سیاسی سکریٹری نصیر احمد اور ایم ایل اے این اے حارث شامل تھے۔ بھارت اور بیرونِ ملک کے مذہبی رہنماؤں نے بھی شرکت کی۔
اس موقع پر پروگرام کے کنوینر عثمان شریف نے کہا کہ بین الاقوامی میلاد النبیؐ کانفرنس کا مقصد برادریوں کو امن، شفقت اور حکمت کے پیغام کے تحت یکجا کرنا ہے۔ وزیر اعلیٰ کی ہم آہنگی اور آئین کی پاسداری کی اپیل سامعین کے دلوں کو چھو گئی۔ بہت سے لوگوں نے اس پروگرام کو ایک متنوع معاشرے میں باہمی احترام کی ضرورت کا یاد دہانی قرار دیا۔
اس اجتماع میں کئی وزراء اور عوامی نمائندوں نے بھی شرکت کی، جن میں وزیر ہاؤسنگ ضمیر احمد خان، وزیر توانائی کے جے جارج، وزیر اعلیٰ کے سیاسی سکریٹری نصیر احمد اور ایم ایل اے این اے حارث شامل تھے۔ بھارت اور بیرونِ ملک کے مذہبی رہنماؤں نے بھی شرکت کی۔
اس موقع پر پروگرام کے کنوینر عثمان شریف نے کہا کہ بین الاقوامی میلاد النبیؐ کانفرنس کا مقصد برادریوں کو امن، شفقت اور حکمت کے پیغام کے تحت یکجا کرنا ہے۔ وزیر اعلیٰ کی ہم آہنگی اور آئین کی پاسداری کی اپیل سامعین کے دلوں کو چھو گئی۔ بہت سے لوگوں نے اس پروگرام کو ایک متنوع معاشرے میں باہمی احترام کی ضرورت کا یاد دہانی قرار دیا۔