راہل کی موجودگی میں کانگریس میں شامل ہوئے کنہیاکماراورجگنیش میوانی

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 28-09-2021
راہل کی موجودگی میں کانگریس میں شامل ہوئے کنہیاکماراورجگنیش میوانی
راہل کی موجودگی میں کانگریس میں شامل ہوئے کنہیاکماراورجگنیش میوانی

 

 

نئی دہلی: جے این یو ایس یو کے سابق صدر اور سی پی آئی لیڈر کنہیا کمار اور گجرات کے ایم ایل اے جگنیش میوانی نے آج کانگریس پارٹی میں شمولیت اختیار کی ہے۔ انہیں کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے سامنے پارٹی کی رکنیت ملی۔ اس سے قبل کنہیا کمار اور گجرات کے ایم ایل اے جگنیش میوانی بھی راہول گاندھی کے ساتھ شہید بھگت سنگھ پارک میں موجود تھے۔

دونوں کے کانگریس پارٹی میں شامل ہونے پر جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے کہا ، "ہم ان نوجوان رہنماؤں کنہیا کمار اور جگنیش میوانی کے ساتھ مل کر ملک پر حکمران فاشسٹ طاقتوں کو شکست دینے کے منتظر ہیں۔"

کنہیا کمار: کنہیا کمار کا تعلق بہار کے بیگوسرائے ضلع سے ہے۔ 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں ، انہوں نے بیگوسرائے لوک سبھا سیٹ سے اپنا انتخابی داؤ بھی آزمایا۔ تاہم انہیں بی جے پی لیڈر گری راج سنگھ کے خلاف 4 لاکھ کے بھاری مارجن سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

بیگوسرائے کو بھومیہار ووٹروں کی سب سے بڑی تعدادوالا حلقہ سمجھا جاتا ہے اور کنہیا کمار کا تعلق بھی بھومہار ذات سے ہے۔ اس لیے وہ اپنے آپ کو ثابت کرنے میں ناکام رہے۔ اس کے باوجود پارٹی کا خیال ہے کہ بہار میں ایک نئے چہرے کی ضرورت ہے۔

ان کے پاس بطور طالب علم رہنما تنظیمی تجربہ ہے۔ بہار کانگریس قائدین کا کہنا ہے کہ کنہیا کی آمد سے پارٹی کو فائدہ ہوگا کیونکہ کنہیا وہی مسائل اور لڑائیاں لڑ رہا ہے جو کانگریس اٹھاتی رہی ہے۔

جگنیش میوانی: ہاردک پٹیل ، الپش ٹھاکور اور جگنیش میوانی تینوں نے 2017 کے گجرات انتخابات میں اہم کردار ادا کیا۔ ہاردک پٹیل کانگریس میں شامل ہو گئے ہیں۔ جبکہ الپش ٹھاکر بی جے پی میں چلے گئے۔ لیکن جگنیش میوانی نے کبھی کوئی سمجھوتہ نہیں کیا اور وہ بی جے پی کے خلاف مسلسل لڑ رہے ہیں۔

گجرات میں سات فیصد دلت ہیں اور ان کے لیے 13 نشستیں مخصوص ہیں۔ پچھلے انتخابات میں بی جے پی نے زیادہ تر مخصوص نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی۔ اس وقت جگنیش میوانی اپنی سیٹ تک محدود تھے اور کانگریس نے ان کے خلاف امیدوار نہیں کھڑا کیا۔ لیکن میوانی کے کانگریس میں آنے سے تصویر بدل سکتی ہے۔