بنگلور: کمل ہاسن کی جانب سے "کنڑ زبان تمل سے پیدا ہوئی ہے" بیان کے بعد کرناٹک ہائی کورٹ نے سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ 3 جون 2025 کو ہونے والی سماعت کے دوران عدالت نے کمل ہاسن سے سوال کیا کہ وہ اس متنازعہ بیان پر معذرت کیوں نہیں کرتے، اور کہا کہ ان کا بیان تاریخی اور لسانی شواہد سے عاری ہے اور اس سے ریاست میں عوامی جذبات مجروح ہوئے ہیں۔
عدالت نے مزید کہا کہ کناڈا، نلا (زمین)، اور باشے (زبان) عوام کے لیے مقدس ہیں ۔ کمل ہاسن نے اس بیان پر معذرت کرنے سے انکار کیا ہے، جس سے ریاست میں احتجاج اور تنازعہ مزید بڑھ گیا ہے۔ کرناٹک فلم چیمبر آف کامرس نے ان کی فلم ٹھگ لائف کی ریلیز پر پابندی لگانے کا اعلان کیا ہے، اور کئی سیاسی رہنماؤں نے بھی ان کے بیان کی مذمت کی ہے ۔
کمل ہاسن نے ماضی میں بھی متنازعہ بیانات دیے ہیں، جن میں مہابھارت کے بارے میں ان کے ریمارکس شامل ہیں، جس پر انہیں عدالت میں طلب کیا گیا تھا ۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ کرناٹک ہائی کورٹ اس معاملے میں مزید کیا اقدامات اٹھاتی ہے اور کمال ہاسن اس پر کیا ردعمل ظاہر کرتے ہیں۔ کمل ہاسن نے حالیہ دنوں میں کرناٹک میں کنڑ زبان سے متعلق اپنے بیان پر وضاحت پیش کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان کا یہ بیان خالص محبت اور احترام کے جذبے سے تھا، جسے غلط سمجھا گیا۔ انہوں نے کرناٹک فلم چیمبر آف کامرس کے صدر کو ایک خط لکھا، جس میں انہوں نے اپنے بیان پر افسوس کا اظہار کیا اور اس بات کی وضاحت کی کہ ان کا مقصد کسی کی دل آزاری کرنا نہیں تھا۔ اس سے قبل، کرناٹک ہائی کورٹ نے کمل ہاسن کے بیان پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ان سے کینڑا زبان کے بارے میں معذرت کرنے کو کہا تھا۔
عدالت نے کہا کہ ان کا بیان "مدھ مکھی کے چھتے میں ہاتھ ڈالنے" کے مترادف تھا اور اس سے ریاست میں بدامنی پھیل گئی۔ کمل ہاسن نے اپنے بیان میں کہا کہ ان کا مقصد کنڑ زبان اور ثقافت کی عزت افزائی کرنا تھا، اور وہ اس بات پر پختہ یقین رکھتے ہیں کہ ہر زبان کی اپنی اہمیت ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ کینڑا زبان اور اس کے بولنے والوں کی عزت کرتے ہیں اور ان کے جذبات کا احترام کرتے ہیں۔ کمل ہاسن کی اس وضاحت کے بعد، یہ امید کی جا رہی ہے کہ تنازعہ ختم ہو گا اور ان کی فلم ٹھگ لائف کا ریلیز کرناٹک میں ممکن ہو سکے گا۔