نئی دہلی :آواز دی وائس
قومی دارالحکومت یوم آزادی کے موقع پر سخت حفاظتی انتظامات کے حصار میں آ چکا ہے — بلند عمارتوں پر اسنائپرز کی تعیناتی، شہر بھر میں کیمروں کے ذریعے سخت نگرانی، اور لال قلعے کے اندر اور اردگرد 11 ہزار سے زائد سیکیورٹی اہلکار اور 3 ہزار ٹریفک پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔ وزیرِ اعظم نریندر مودی جمعہ (15 اگست 2025) کو لال قلعے کی فصیل سے قوم سے خطاب کریں گے۔ دہلی پولیس، فوج اور نیم فوجی دستے اس موقع پر علاقے میں تعینات ہیں اور حفاظتی انتظامات کے لیے متعدد پرتوں پر مشتمل سیکورٹی پلان نافذ کیا گیا ہے۔
دہلی ٹریفک پولیس نے سخت ہدایات جاری کی ہیں، جن کے مطابق کمرشل گاڑیوں کو جمعرات (14 اگست) رات 10 بجے کے بعد دارالحکومت میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہوگی۔اہم ریلوے اسٹیشنوں، بین الریاستی بس اڈوں، ہوائی اڈوں اور میٹرو اسٹیشنوں پر چوبیس گھنٹے نگرانی کے لیے خصوصی ٹیمیں تعینات ہیں۔مسافروں کی اسکریننگ، سامان کی جانچ اور شناختی کارڈز کی اچانک تصدیق کو مزید سخت کر دیا گیا ہے۔اہلکاروں کے مطابق، دارالحکومت کے اہم تنصیبات، جیسے واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس، پر بھی سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے، خاص طور پر شمالی اور وسطی اضلاع میں۔
دہلی پولیس کمشنر ایس۔ بی۔ کے۔ سنگھ نے ایک ڈی سی پی رینک افسر کو اینٹی ڈرون میکانزم کی نگرانی کے لیے مقرر کیا ہے، جبکہ دریائے یمنا کے کنارے نگرانی تیز کر دی گئی ہے اور دریا میں اسپیڈ بوٹس بھی تعینات ہیں۔بدھ کے روز کمشنر سنگھ نے افسران کو ہدایت دی کہ لال قلعے کے اطراف میں پرندوں کو دانہ ڈالنے کے مقامات نہ رہیں۔ دہلی پولیس نے میونسپل کارپوریشن آف دہلی (ایم سی ڈی) کے تعاون سے غیر سبزی خور ریسٹورنٹس سے کہا ہے کہ خوراک کا فضلہ مناسب طریقے سے تلف کریں تاکہ پرندوں کے جھنڈ نہ آئیں۔ یہ اقدام 15 اگست کو ہیلی کاپٹروں کی پرواز میں کسی بھی رکاوٹ کو روکنے کے لیے ہے۔
افسران کو ہدایت دی گئی کہ تمام انتظامات وقت پر مکمل ہوں اور ٹریفک عملہ پابندیوں کو نافذ کرے تاکہ گاڑیوں کی آمد و رفت ہموار رہے۔فزیکل تعیناتی کے ساتھ ساتھ سی سی ٹی وی کیمروں، ڈرون ڈیٹیکشن سسٹمز، فیشل ریکگنیشن کیمروں اور اے این پی آر (آٹومیٹک نمبر پلیٹ ریکگنیشن) کیمروں کے ذریعے بھی مقام اور اطراف کی نگرانی کی جائے گی۔پہلی مرتبہ، لال قلعے کے پانچ پارکنگ علاقوں میں انڈر وہیکل سرویلنس سسٹمز(UVSS) نصب کیے جائیں گے تاکہ گاڑیوں کے نیچے دھماکہ خیز مواد، اسلحہ یا غیر قانونی سامان کی اسکیننگ کی جا سکے۔
15 اگست کو لال قلعے میں داخلہ صرف دعوت ناموں کے ذریعے ہوگا اور صرف لیبل شدہ گاڑیوں کو اس کے قریب آنے کی اجازت دی جائے گی۔ ہجوم کی گنتی کے لیے ہیڈ کاؤنٹ کیمرے، مشکوک یا بغیر مالک کے سامان کی نشاندہی کرنے والے آلات، اور ممنوعہ علاقوں کی نگرانی کے لیے انٹروژن ڈیٹیکشن کیمرے بھی نصب ہوں گے۔
لال قلعے کے اردگرد بلند عمارتوں پر اسنائپرز اور روف ٹاپ نگرانی ٹیمیں تعینات کی جائیں گی، جبکہ ممنوعہ علاقوں میں نقل و حرکت کو رسائی کنٹرول کے ذریعے سختی سے منظم کیا جائے گا۔
رات کی گشت، اضافی پیدل گشت، اور سادہ لباس میں نگرانی کرنے والی ٹیمیں حساس علاقوں میں موجودگی بڑھانے کے لیے متحرک کی گئی ہیں۔
سائبر یونٹس سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی کڑی نگرانی کر رہے ہیں تاکہ کسی بھی آن لائن خطرے یا گمراہ کن مہم کو بروقت روکا جا سکے۔
انسداد تخریب کاری چیکنگ، گاڑیوں کی رکاوٹ اور جانچ، اور شناختی مہمات کو خفیہ ایجنسیوں کے ساتھ مل کر تیز کیا گیا ہے۔
کمشنر سنگھ نے 2 اگست سے 16 اگست تک دہلی کی فضاؤں میں پیرا گلائیڈر، ہینگ گلائیڈر، یو اے ویز، ڈرونز، ہاٹ ایئر بیلونز اور دیگر ریموٹ سے چلنے والے فضائی آلات پر پابندی کا حکم بھی جاری کیا ہے۔
تمام ضلع پولیس یونٹس کو ہدایت دی گئی ہے کہ مارکیٹوں، میٹرو اسٹیشنوں، بس اڈوں اور دیگر عوامی مقامات پر پیدل گشت کریں، جبکہ سینیئر افسران خود زمینی صورتحال کا جائزہ لیں۔
غیر اعلانیہ معائنوں اور فلیگ مارچ کا بھی منصوبہ بنایا گیا ہے تاکہ عوام کا اعتماد بڑھایا جا سکے اور شرپسند عناصر کو روکا جا سکے۔
دہلی پولیس، مرکزی سیکیورٹی ایجنسیوں اور انٹیلیجنس یونٹس کے ساتھ قریبی رابطے میں ہے تاکہ اس اہم موقع پر سیکیورٹی انتظامات میں کوئی کمی نہ رہ جائے۔