حیدرآباد: چیف جسٹس آف انڈیا، جسٹس بی آر گوئی نے ہفتہ کے روز کہا کہ ہندوستانی عدالتی نظام کو منفرد چیلنجز کا سامنا ہے اور اس میں اصلاحات کی اشد ضرورت ہے۔ جسٹس گوئی نے یہاں 'نالسار یونیورسٹی آف لا' کے جلسۂ تقسیم اسناد سے خطاب کرتے ہوئے طلبہ کو نصیحت کی کہ وہ بیرونِ ملک تعلیم کے لیے اسکالرشپ کا سہارا لیں، نہ کہ اپنے خاندان پر مالی بوجھ ڈالیں۔
چیف جسٹس نے واضح طور پر کہا کہ عدالتی نظام میں فوری اور سنجیدہ اصلاحات ناگزیر ہو چکی ہیں۔ انہوں نے کہا، ’’ہمارا ملک اور عدالتی نظام کئی منفرد چیلنجز سے دوچار ہے۔ مقدمات میں کبھی کبھار کئی دہائیوں تک تاخیر ہو جاتی ہے۔
ہم نے ایسے کئی کیسز دیکھے ہیں جن میں کوئی شخص برسوں تک زیرِ سماعت قیدی کے طور پر جیل میں رہا اور بعد میں بےگناہ قرار پایا۔ جن مسائل کا ہمیں سامنا ہے، ان کا حل ہماری بہترین صلاحیتیں نکال سکتی ہیں۔‘‘ اس موقع پر چیف منسٹر اے. ریونت ریڈی اور سپریم کورٹ کے جج پی ایس نرسمہا بھی موجود تھے۔ تلنگانہ ہائی کورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس سُجئے پال نے جلسے کی صدارت کی۔