جج کا تبصرہ ، جانبداری نہیں :چیف جسٹس

Story by  ATV | Posted by  [email protected] | Date 11-12-2025
جج کا تبصرہ ، جانبداری نہیں :چیف جسٹس
جج کا تبصرہ ، جانبداری نہیں :چیف جسٹس

 



نئی دہلی: سپریم کورٹ کے چیف جسٹس سوریا کانت نے کہا ہے کہ کسی کیس کی سماعت کے دوران جج کا کچھ تبصرہ کرنا عام بات ہے۔ اسے لے کر جج پر جانبداری کا الزام لگانا غلط ہے۔ حال ہی میں ایک تبصرے کی وجہ سے ہونے والی تنقید کی طرف اشارہ کرتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا، "میں ان لوگوں میں نہیں ہوں جنہیں دباؤ میں لایا جا سکتا ہے۔ میرے ساتھ ایسا کرنا آسان نہیں ہے۔

اگرچہ چیف جسٹس نے یہ واضح نہیں کیا کہ وہ کس تبصرے کی بات کر رہے ہیں، لیکن حالیہ دنوں میں سوشل میڈیا پر کئی لوگوں نے روہنگیا کیس میں کیے گئے ان کے تبصرے پر تنقید کی ہے۔ 2 دسمبر کو ایک کیس کی سماعت کے دوران، جب ایک وکیل روہنگیا لوگوں کو پناہ گزین کہہ رہا تھا، چیف جسٹس نے سخت ردعمل دیا تھا۔

انہوں نے کہا تھا: مجھے دکھائیے کہ بھارت نے کب انہیں باضابطہ طور پر پناہ گزین کا درجہ دیا؟ کوئی ملک میں داخل ہو جائے، پھر شہریوں جیسے قانونی حقوق مانگنے لگے، یہ کیسے ہو سکتا ہے؟ کیا ہم ان لوگوں کے استقبال کے لیے ریڈ کارپٹ بچھائیں؟ چیف جسٹس نے یہ باتیں کَرناٹک سییکس اسکینڈل کیس میں جے ڈی ایس رہنما پرجول ریوَنّا کی عرضی کو مسترد کرتے ہوئے کہیں۔

ریوَنّا نے اپنا کیس دوسری عدالت میں منتقل کرنے کی درخواست کی تھی، جسے ہائی کورٹ پہلے ہی مسترد کر چکی تھی۔ سپریم کورٹ پہنچنے پر ریوَنّا نے ٹرائل کورٹ اور ہائی کورٹ پر اپنے خلاف تعصب رکھنے کا الزام لگایا، لیکن سپریم کورٹ نے اس عرضی پر غور کرنے سے انکار کر دیا۔

چیف جسٹس سوریا کانت اور جسٹس جویمالیا باگچی کی بنچ نے کہا کہ ٹرائل جج کے تبصرے عام اور بے ضرر نوعیت کے تھے اور انہیں جانبداری کی بنیاد نہیں سمجھا جا سکتا۔ نچلی عدالت کے جج نے جو کچھ کہا، وہ کیس کے ریکارڈ اور ہائی کورٹ کے احکامات کی بنیاد پر کہا۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس نے یہ بھی کہا: جج بڑی تعداد میں مقدمات اور ان سے متعلق شواہد سے نمٹتے ہیں۔ کبھی کبھار وہ غلطیاں بھی کر سکتے ہیں، لیکن وہ انہیں درست بھی کر لیتے ہیں۔