آوارہ کتوں کے خلاف سخت احکامات، جان ابراہم نے سپریم کورٹ کو خط لکھا

Story by  ATV | Posted by  Aamnah Farooque | Date 12-08-2025
آوارہ کتوں کے خلاف سخت احکامات، جان ابراہم نے سپریم کورٹ کو خط لکھا
آوارہ کتوں کے خلاف سخت احکامات، جان ابراہم نے سپریم کورٹ کو خط لکھا

 



ممبئی/ آواز دی وائس
سپریم کورٹ نے 11 اگست کو دہلی-این سی آر سے تمام آوارہ کتوں کو ہٹانے کے احکامات جاری کیے ہیں۔ کتوں کے حملوں کے بڑھتے واقعات اور ریبیز سے ہونے والی اموات کی تشویشناک تعداد کو دیکھتے ہوئے، پیر کے روز سپریم کورٹ نے حکام کو ان جانوروں کو شیلٹر ہومز میں رکھنے کا حکم دیا تھا۔ اس پر بالی ووڈ شخصیات کی جانب سے سخت ردعمل سامنے آیا ہے۔ جان ابراہم، جھانوی کپور اور ویر داس نے اس حکم کی مخالفت کی ہے۔
جان ابراہم نے ہندوستان کے چیف جسٹس بی آر گوئی کو ایک فوری اپیل بھیج کر دہلی کے کمیونٹی ڈاگ شیلٹر میں بھیجنے کے سپریم کورٹ کے حکم کا ازسرِ نو جائزہ لینے کی درخواست کی ہے۔
جان ابراہم کی اپیل کیا ہے؟
ہندوستان کے چیف جسٹس بی آر گوئی کو لکھے گئے خط میں جان ابراہم نے کہا کہ یہ وسیع پیمانے پر رپورٹ کیا گیا ہے کہ معزز جسٹس جے بی پاردیوالا اور معزز جسٹس آر مہادیون کی بنچ نے حال ہی میں ایک فیصلے میں دہلی کے تمام آوارہ کتوں کو عوامی مقامات سے ہٹا کر شیلٹر ہومز یا دور دراز علاقوں میں لے جانے کا حکم دیا ہے۔ مجھے امید ہے کہ آپ اس بات سے متفق ہوں گے کہ یہ ‘آوارہ’ کتے نہیں ہیں بلکہ کمیونٹی ڈاگز ہیں، جنہیں بہت سے لوگ عزت اور محبت دیتے ہیں، اور یہ خود دہلی کے شہری ہیں جو نسلوں سے اس علاقے میں انسانوں کے پڑوسی کے طور پر رہ رہے ہیں۔
جان نے خط میں مزید لکھا کہ دہائیوں سے جانوروں کے تحفظ کے شعبے میں کام کرنے والے ایک شخص کی حیثیت سے میں احترام کے ساتھ یہ بتانا چاہتا ہوں کہ یہ ہدایات جانوروں کی پیدائش پر قابو پانے کے  رولز 2023، جسے پہلے جانوروں کی پیدائش پر قابو پانے (کتے) رولز 2001 کہا جاتا تھا، اور اس معاملے پر سپریم کورٹ کے اپنے فیصلوں سے براہِ راست متصادم ہیں۔ ان فیصلوں میں عالمی ادارۂ صحت کی جانب سے 1990 میں تجویز کردہ منظم نس بندی پروگرام کو کمیونٹی کتوں کی آبادی پر قابو پانے کا واحد مؤثر اور سائنسی حل قرار دیا گیا ہے۔ اے بی سی رولز کتوں کی بے دخلی پر پابندی لگاتے ہیں اور اس کے بجائے ان کی نس بندی، ویکسینیشن اور انہیں ان کے علاقے میں واپس چھوڑنے کا حکم دیتے ہیں۔ جہاں اے بی سی پروگرام ایمانداری سے نافذ کیا جاتا ہے، وہاں یہ مؤثر ثابت ہوتا ہے۔ جے پور میں 70 فیصد سے زائد کتوں کی نس بندی ہو چکی ہے، لکھنؤ میں 84 فیصد۔ دہلی بھی ایسا ہی کر سکتا ہے۔ نس بندی کے دوران کتوں کو ریبیز کا ٹیکہ لگایا جاتا ہے اور اس کے نتیجے میں جانور پرسکون ہو جاتے ہیں، لڑائی جھگڑے اور کاٹنے کے واقعات کم ہو جاتے ہیں کیونکہ ان کے پاس بچانے کے لیے کوئی پِلّے نہیں ہوتے۔ چونکہ کمیونٹی کتے علاقائی ہوتے ہیں، اس لیے وہ بغیر نس بندی اور بغیر ویکسین والے کتوں کو اپنے علاقے میں آنے سے بھی روکتے ہیں۔
ورون دھون اور جھانوی کپور سمیت کئی شخصیات نے بھی سپریم کورٹ کے حکم کی مخالفت کی ہے اور اسے تمام کتوں کے لیے موت کی سزا قرار دیا ہے۔