سانبہ/جموں: بارڈر سکیورٹی فورس (بی ایس ایف) نے اتوار کو جموں و کشمیر کے سانبہ ضلع میں بین الاقوامی سرحد کے قریب مشتبہ پاکستانی ڈرون کی سرگرمی کی اطلاع ملنے کے بعد تلاش مہم شروع کی۔ یہ اطلاع حکام نے دی۔
حکام کے مطابق یہ پاکستانی ڈرون صبح ساڑھے چھ بجے رام گڑھ سیکٹر کے کرلیان گاؤں کے اوپر منڈلاتا ہوا دیکھا گیا، جو بعد میں غائب ہو گیا۔ انہوں نے بتایا کہ بی ایس ایف کے جوانوں نے فوراً گاؤں اور آس پاس کے علاقوں میں سرچ آپریشن شروع کیا تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ سرحد پار سے کوئی اسلحہ یا منشیات تو نہیں گرائی گئی۔
حکام نے کہا کہ آخری رپورٹ ملنے تک تلاش مہم جاری تھی۔ گزشتہ چند برسوں میں جموں و کشمیر اور پنجاب کی سرحدی پٹی پر پاکستانی ڈرون کی سرگرمیوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ اکثر یہ ڈرون ہتھیار، گولہ بارود یا منشیات اسمگل کرنے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔
بی ایس ایف نے متعدد بار ایسے ڈرون مار گرائے ہیں اور ان سے برآمد ہونے والا اسلحہ دہشت گردانہ سرگرمیوں میں استعمال ہونے سے پہلے ضبط کیا گیا ہے۔ ڈرون کے ذریعے ہتھیاروں کی اسمگلنگ ایک نئی حکمتِ عملی سمجھی جا رہی ہے کیونکہ سرحد پر خاردار تاروں، جدید نگرانی کے نظام اور کڑی حفاظتی انتظامات کے باعث زمینی راستے سے اسمگلنگ مشکل ہو گئی ہے۔
ایسے میں بی ایس ایف کی ڈرون مخالف ٹیکنالوجی اور چوکسی کو مزید سخت کرنے کی ضرورت بڑھ گئی ہے تاکہ کسی بھی ممکنہ خطرے کو ٹالا جا سکے۔