جموں و کشمیر:حساس مقامات سے آوارہ کتوں دور ر کھنے کا حکم

Story by  PTI | Posted by  [email protected] | Date 11-12-2025
جموں و کشمیر:حساس مقامات سے آوارہ کتوں دور ر کھنے کا حکم
جموں و کشمیر:حساس مقامات سے آوارہ کتوں دور ر کھنے کا حکم

 



جموں: جموں و کشمیر کے رہائش و شہری ترقیاتی محکمے نے جمعرات کو تمام شہری بلدیاتی اداروں (ULBs) کو حکم دیا کہ وہ دو ہفتے کے اندر اسکولوں، اسپتالوں، اسٹیڈیموں اور ٹرانسپورٹ مراکز کی نشاندہی کر کے انہیں آوارہ کتوں کے داخلے سے محفوظ بنائیں۔

محکمے نے ان مقامات پر ہر تین ماہ میں لازمی معائنہ کرنے کو کہا ہے اور انسانی بنیادوں پر مبنی اے بی سی (Animal Birth Control) طریقۂ کار کے تحت آوارہ کتوں کو ہٹانے کی ہدایت بھی دی ہے۔ ساتھ ہی شہری بلدیاتی اداروں سے 30 دن کے اندر تعمیل رپورٹ طلب کی گئی ہے۔

محکمے کی کمشنر سیکرٹری مندیپ کور نے مرکز کے زیرِ انتظام خطے کے تمام شہری بلدیاتی اداروں کو ایک سرکیولر جاری کیا ہے جس میں ادارہ جاتی علاقوں میں آوارہ کتوں کے مؤثر نظم و نسق کے لیے سپریم کورٹ کے لازمی اقدامات کو فوری طور پر نافذ کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

سرکیولر میں اسکولوں، کالجوں، اسپتالوں، متعدد اسٹیڈیموں، بس اسٹینڈ، آئی ایس بی ٹی اور ریلوے اسٹیشن سمیت تمام سرکاری و نجی اداروں کی نشاندہی کے لیے دو ہفتوں کی مشق لازمی قرار دی گئی ہے۔ ULBs کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ تمام ہائی رسک علاقوں کی درجہ بندی کریں، خاص طور پر اُن مقامات کی جو بچوں کے زیرِ استعمال رہتے ہیں۔

اس میں کہا گیا ہے: اس سرکیولر کے جاری ہونے کی تاریخ سے دو ہفتوں کے اندر تمام شہری بلدیاتی ادارے متعلقہ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے تعاون سے اپنی حدود میں واقع تمام سرکاری و نجی اداروں کی نشاندہی کریں گے۔ سرکیولر میں مزید کہا گیا ہے کہ: تمام اداروں کو اپنے احاطے کی حفاظت کے لیے چار دیواری تعمیر یا مرمت کرنی ہوگی، گیٹ لگانے ہوں گے اور کتوں کے داخلے کو روکنے کے لیے دیگر ڈھانچاتی اقدامات کرنے ہوں گے۔

محکموں کو ہدایت دی گئی ہے کہ 15 دسمبر تک تخمینی بجٹ پیش کریں اور ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ ہر پندرہ دن میں پیش رفت کا جائزہ لیں۔ سرکیولر میں یہ بھی کہا گیا: جانوروں کو ہٹانے کی کارروائی انتہائی انسانی طریقے سے، اے بی سی قواعد اور دیگر متعلقہ حیوانی فلاح کے قوانین پر سختی سے عمل کرتے ہوئے کی جانی چاہیے۔

اس عمل میں کسی بھی قسم کی بربریت، زہر کے استعمال یا غیر انسانی رویے کی سختی سے ممانعت ہے، اور ایسا کرنے پر سخت تادیبی کارروائی کی جائے گی۔ ساتھ ہی ULBs کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ پکڑے گئے اور چھوڑے گئے ہر کتے کا ڈیجیٹل ریکارڈ رکھیں۔