نئی دہلی: مرکزی وزیرِ خزانہ نرملا سیتارمن نے ہفتہ کو جموں و کشمیر کی معیشت کو دوبارہ پٹری پر لانے کے لیے ریاست کے وزیراعلیٰ عمر عبداللہ کی کوششوں کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ سیاحت کے شعبے کو بڑا دھچکا لگنے کے باوجود مرکز کے زیر انتظام اس علاقے کی معیشت کو دوبارہ کھڑا کرنے کا کام جاری ہے۔
وزیر خزانہ نے 2019 سے اب تک ملک کی معاشی صورتحال کے بارے میں کہا کہ اس دوران ایک کے بعد ایک عالمی اور گھریلو چیلنج سامنے آئے۔ انہوں نے جموں و کشمیر میں جاری خصوصی کوششوں کا بھی ذکر کیا۔ پاکستان کا نام لیے بغیر انہوں نے کہا کہ ہمیں ’’ہمیشہ اپنی سرحدوں پر پریشانی کا سامنا کرنا پڑا ہے‘‘۔
سیتارمن نے ہندوستان ٹائمز لیڈرشپ سمٹ میں کہا، ’’اس بار آپ نے دیکھا کہ جب جموں و کشمیر سنبھل رہا تھا، مرکز کے زیر انتظام خطے میں معیشت رفتار پکڑ رہی تھی، تب کیا ہوا۔‘‘ انہوں نے کہا کہ مرکز نے جموں و کشمیر کی معیشت کو تیزی سے ترقی کرنے کے لیے تیار کیا۔ انہوں نے مزید بتایا، جموں و کشمیر بینک کی بحالی ایسا کام ہے جس پر ملک کو فخر ہو سکتا ہے۔
جموں و کشمیر کی معیشت دوبارہ کھڑی ہو رہی تھی… لیکن بیرونی عوامل کے باعث اسے بڑا جھٹکا لگا اور اہم سیاحتی صنعت ٹھپ ہو گئی۔ سیتارمن نے کہا، مجھے جموں و کشمیر کے وزیراعلیٰ کی تعریف کرنی ہوگی، جنہوں نے مجھ سے دو بار ملاقات کی اور سیاحت کے شعبے کے بند پڑنے کے بعد معیشت کو دوبارہ کھڑا کرنے پر بات کی۔ وزیر خزانہ کا اشارہ اپریل 2025 کے پہلگام حملے کی طرف تھا، جس میں پاکستانی دہشت گردوں نے 26 افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔