سرینگر: جموں و کشمیر میں ہونے والے راجیہ سبھا (ایوانِ بالا) کے انتخابات کے نتائج کا اعلان کیا گیا ہے۔ نیشنل کانفرنس کے چودھری محمد رمضان اور سجاد کچلو نے کامیابی حاصل کر لی ہے۔ سجاد کچلو کو 57 ووٹ ملے اور انہیں نوٹیفکیشن نمبر 2 کے تحت فاتح قرار دیا گیا۔
چودھری محمد رمضان کا براہِ راست مقابلہ بی جے پی کے علی محمد میر سے تھا، جبکہ سجاد کچلو کا مقابلہ بی جے پی کے راکیش مہاجن سے ہوا۔ کل چار نشستوں میں سے دو کے نتائج آ چکے ہیں، جب کہ دو نشستوں کے نتائج آنا باقی ہیں۔ 5 اگست 2019 کو آئین کے آرٹیکل 370 کے خاتمے اور جموں و کشمیر کو دو مرکز کے زیرِ انتظام علاقوں میں تقسیم کیے جانے کے بعد یہ جموں و کشمیر میں پہلا راجیہ سبھا انتخاب ہے۔
جموں و کشمیر میں راجیہ سبھا کے انتخابات کو تین نوٹیفکیشنز میں تقسیم کیا گیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے ریاست کی چار نشستوں کے لیے تین الگ نوٹیفکیشن جاری کیے تھے — دو نشستوں پر الگ الگ انتخابات ہوئے، جبکہ باقی دو نشستوں کے لیے ایک ہی نوٹیفکیشن کے تحت ووٹنگ کرائی گئی۔
نیشنل کانفرنس نے پارٹی کے خزانچی جی ایس اوبرائے (جنہیں شمی اوبرائے کے نام سے بھی جانا جاتا ہے) اور اپنے نوجوان ترجمان عمران نبی ڈار کو بی جے پی کے ست شرما کے خلاف میدان میں اتارا۔ نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی نے جمعرات (23 اکتوبر) کو اپنے اپنے ارکانِ اسمبلی کو حکومتی امیدواروں کے حق میں ووٹ دینے کے لیے تین لائنوں والا وہِپ جاری کیا۔ پی ڈی پی اور کانگریس دونوں نے حکمران نیشنل کانفرنس کو اپنی حمایت دینے کا اعلان کیا۔
جموں و کشمیر اسمبلی میں کل 88 ارکان ہیں، جن میں سے نیشنل کانفرنس، پی ڈی پی اور اتحادی جماعتوں کے مجموعی طور پر 57 ارکان ہیں۔ بی جے پی کے 28 ارکان ہیں، اور پارٹی نے تیسری نوٹیفکیشن کے تحت اپنی جموں و کشمیر یونٹ کے سربراہ ست شرما کو امیدوار نامزد کیا۔