جموں: جموں و کشمیر کے سانبہ ضلع میں اہم تنصیبات کے اوپر ایک مشتبہ پاکستانی ڈرون منڈلاتا ہوا دیکھا گیا، جس کے بعد تلاشی مہم شروع کی گئی۔ حکام نے ہفتہ کو یہ اطلاع دی۔ حکام نے بتایا کہ جمعہ کی رات تقریباً 9:35 بجے باری برہمنہ علاقے میں فوجی چھاؤنی کے اوپر مغرب سے مشرق کی سمت 700 میٹر سے زیادہ کی بلندی پر ڈرون دیکھا گیا۔
فوراً الرٹ جاری کر دیا گیا اور فوج کی فوری ردعمل ٹیم کو متحرک کر دیا گیا۔ حکام نے مزید بتایا کہ پولیس کو بھی مطلع کیا گیا اور یہ یقینی بنانے کے لیے ایک مشترکہ تلاشی مہم شروع کی گئی کہ ڈرون سے کہیں ہتھیار یا منشیات تو نہیں گرائے گئے۔ جموں و کشمیر میں حالیہ برسوں کے دوران پاکستانی ڈرون کی سرگرمیوں میں اضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔
یہ ڈرون اکثر بین الاقوامی سرحد یا ایل او سی (Line of Control) کے قریب ہندوستانی علاقوں میں داخل ہوتے ہیں۔ ان کا مقصد عام طور پر ہتھیار، بارود، گولہ بارود، آئیई ڈی یا منشیات گرانا ہوتا ہے تاکہ دہشت گردوں یا اسمگلروں تک یہ سامان پہنچ سکے۔
سیکیورٹی ایجنسیاں پہلے بھی متعدد بار ڈرون کے ذریعے بھیجے گئے ہتھیار اور منشیات برآمد کر چکی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ کسی بھی مشتبہ ڈرون سرگرمی کو انتہائی سنجیدگی سے لیا جاتا ہے اور فوری طور پر فوج، بی ایس ایف اور پولیس مشترکہ طور پر تلاشی مہم چلاتی ہیں۔
سانبہ، کٹھوعہ اور جموں کے سرحدی علاقے اس طرح کی سرگرمیوں کے خاص ہدف رہے ہیں کیونکہ یہ پاکستان کی سرحد کے قریب واقع ہیں اور یہاں فوجی چھاؤنیاں اور اہم تنصیبات موجود ہیں۔ اس پس منظر میں سانبہ میں ڈرون کی موجودگی کو ہندوستانی سیکیورٹی کے لیے ایک بڑا خدشہ سمجھا جا رہا ہے۔