جموں و کشمیر:بادل پھٹا ، کم از کم 38 افراد ہلاک

Story by  PTI | Posted by  [email protected] | Date 14-08-2025
جموں و کشمیر:بادل پھٹا ، کم از کم 38 افراد ہلاک
جموں و کشمیر:بادل پھٹا ، کم از کم 38 افراد ہلاک

 



جموں: جموں و کشمیر کے ضلع کشٹواڑ کے پڈار علاقے میں جمعرات کو بادل پھٹنے کے نتیجے میں کم از کم 38 افراد کے ہلاک ہونے کا امکان ہے۔ حکام نے اس بات کی اطلاع دی۔ حکام کے مطابق یہ واقعہ ضلع کے چشوٹی علاقے میں پیش آیا۔ مرکزی وزیر جیتندر سنگھ نے بتایا کہ انہوں نے کشٹواڑ کے ڈپٹی کمشنر پنکج کمار شرما سے اس حوالے سے بات کی ہے۔

انہوں نے ایکس'پر لکھا، چشوٹی علاقے میں بادل پھٹنے کا ایک سنگین واقعہ پیش آیا ہے، جس سے بھاری جانی نقصان ہونے کا خدشہ ہے۔ انتظامیہ فوری طور پر کارروائی میں مصروف ہے اور بچاؤ ٹیم واقعہ کی جگہ روانہ ہو گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نقصان کا اندازہ لگایا جا رہا ہے اور ضروری بچاؤ اور طبی انتظامات کیے جا رہے ہیں۔

اس دوران حکام نے بتایا کہ بادل پھٹنے کے نتیجے میں کم از کم 38 افراد کے ہلاک ہونے کی توقع ہے۔ جمعرات کی صبح سے دلی-این سی آر اور ملک کے دیگر حصوں میں تیز بارش ہو رہی ہے، جس کی وجہ سے سڑکوں پر پانی جمع ہو گیا ہے۔ اس شدید بارش سے گڑگاؤں کی صورتحال بہت ہی خراب ہو گئی ہے۔ صبح 5 بجے سے شروع ہونے والی بارش کے بعد تقریباً تمام علاقے پانی میں ڈوب گئے ہیں۔ صرف چند گھنٹوں کی بارش نے انتظامیہ کی حقیقت بے نقاب کر دی ہے۔

بارش کی وجہ سے اتر پردیش کی صورتحال بھی بہت خراب ہو گئی ہے۔ جموں و کشمیر انتظامیہ نے کشٹواڑ کے ایک گاؤں میں بادل پھٹنے کے بعد آنے والے اچانک سیلاب کے بعد لوگوں اور یاتریوں کی مدد کے لیے جمعرات کو ایک کنٹرول روم اور معاونت ڈیسک قائم کیا۔ حکام نے بتایا کہ کم از کم 38 افراد ہلاک ہوئے ہیں اور ہلاکتوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔

پڈار میں کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے، جو چشوٹی گاؤں سے تقریباً 15 کلومیٹر دور ہے، جہاں یہ آفات پیش آئیں۔ کنٹرول روم کے لیے پانچ افسران کی ڈیوٹی لگائی گئی ہے۔ لوگ ان نمبروں پر رابطہ کر سکتے ہیں: 9858223125، 6006701934، 9797504078، 8492886895، 8493801381، اور 7006463710۔ اس کے علاوہ، ضلعی کنٹرول روم کے نمبر 01995-259555 اور 9484217492 ہیں، جبکہ کشٹواڑ پولیس کنٹرول روم کا نمبر 9906154100 ہے۔

اطلاعات کے مطابق جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبد اللہ نے جمعرات کو مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کو کشٹواڑ ضلع کے ایک دور دراز گاؤں میں بادل پھٹنے کے بعد کی صورتحال سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ صحیح اور تصدیق شدہ معلومات آنے میں تاخیر ہو رہی ہے۔ حکام نے بتایا کہ چشوٹی گاؤں میں بادل پھٹنے سے کم از کم 38 افراد کی موت ہوئی اور وسیع پیمانے پر نقصان ہوا۔

وزیر اعلیٰ نے ایک پوسٹ میں کہا، ’’میں نے ابھی مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ سے بات کی اور انہیں جموں کے کشٹواڑ علاقے میں ہونے والی صورتحال کے بارے میں آگاہ کیا۔‘‘ انہوں نے کہا، ’’یہ واقعہ سنگین ہے اور بادل پھٹنے سے متاثرہ علاقے سے صحیح اور تصدیق شدہ معلومات آنے میں تاخیر ہو رہی ہے۔ امدادی کارروائیوں کے لیے جموں و کشمیر کے اندر اور باہر سے تمام ممکنہ وسائل جمع کیے جا رہے ہیں۔

وزیر اعلیٰ نے یہ بھی کہا کہ وہ چینلز یا نیوز ایجنسیوں سے بات نہیں کریں گے۔ عبد اللہ نے کہا، ’’حکومت جب بھی ممکن ہوگا، معلومات شیئر کرے گی۔‘‘ کشٹواڑ ضلع میں مچیل ماتا مندر کے راستے پر چشوٹی گاؤں میں جمعرات کو بادل پھٹنے سے کم از کم 38 افراد کی موت ہو گئی اور وسیع پیمانے پر نقصان پہنچا۔ یہ بادل چشوٹی میں پھٹا جو مندر کے راستے پر واقع آخری گاؤں ہے جہاں کسی گاڑی سے پہنچا جا سکتا ہے۔

چشوٹی میں دوپہر 12 بجے سے شام ایک بجے کے درمیان وہ وقت تھا جب بادل پھٹا اور اس وقت بڑی تعداد میں لوگ مچیل ماتا مندر کی یاترا کے لیے جمع ہوئے تھے۔ چشوٹی سے مندر تک 8.5 کلومیٹر کا پیدل سفر شروع ہوتا ہے۔

ادھر یوپی کے دارالحکومت لکھنؤ میں شدید بارش ہو رہی ہے، جس کی وجہ سے کئی علاقے پانی میں ڈوب چکے ہیں۔ خراب موسم کے پیش نظر انتظامیہ نے آج لکھنؤ میں کلاس 1 سے 12 تک کے تمام سرکاری اور نجی اسکولوں کو بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ بارش کی شدت ایسی ہے کہ لکھنؤ کے وی وی آئی پی علاقوں میں بھی ہر طرف پانی ہی پانی نظر آ رہا ہے۔

اتر کھنڈ میں بھی آج بارش کے لیے ریڈ الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ یہاں 7 اضلاع میں شدید بارش کا امکان ہے۔ اسی طرح، آسام کے کوکراجھار میں بارش کے بعد سیلاب جیسے حالات پیدا ہو گئے ہیں۔ ملک کے دیگر حصوں کا بھی موسم خراب ہے اور بارش کی شدت میں اضافہ ہو رہا ہے۔