جماعت اسلامی ہند:آن لائن احتجاجی اجلاس ’ناری کا سمان، دیش کا ابھیمان‘

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 08-01-2022
جماعت اسلامی ہند:آن لائن احتجاجی اجلاس ’ناری کا سمان، دیش کا ابھیمان‘
جماعت اسلامی ہند:آن لائن احتجاجی اجلاس ’ناری کا سمان، دیش کا ابھیمان‘

 


آواز دی وائس، نئی دہلی

جماعت اسلامی ہند کے شعبہ خواتین کی جانب سے ”ناری کا سمان، دیش کا ابھیمان‘ کے عنوان سے ایک قومی آن لائن احتجاجی اجلاس منعقد کیاگیا جس میں زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والی سرکردہ خواتین شریک تھیں۔یہ اجلاس جنسی تشدد، نفرت کی سیاست، غیر اخلاقی سرگرمیاں اور ’سلی ڈیلز‘ اور ’بلی بائی‘ جیسی انسانیت کو شرمسار کرنے والی ایپس کو مسترد کرنے کی غرض سے منعقد کیا گیا تھا۔

مقررین میں میتری کرشنن، جلیسہ سلطانہ، خالدہ پروین، کویتا سریواستو، سیما محسن، فلاویہ ایگنس، آفرین فاطمہ، اور جماعت اسلامی ہند کی خواتین سکریٹری رفعت النساء عطیہ صدیقہ اور جماعت کی دلی پردیش کی سکریٹری شائستہ رفعت صاحبہ شامل تھیں۔

ان تمام مقررین نے ان خواتین کے ساتھ اپنی یکجہتی کا اظہار کیا جو مذکورہ ایپس میں مسلم خواتین کو نیلام کرنے کی اس قابل مذمت اور مجرمانہ حرکت کی نشانہ بنائی گئی ہیں۔یہ وہ مسلم خواتین ہیں جو عوامی زندگی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہی ہیں،کوئی صحافی ہیں،کوئی تحریکی رہنما، ماہرین تعلیم اور دیگر انسانیت پر مبنی سرگرمیوں میں پیش پیش رہتی ہیں۔

مختلف میدان سے تعلق رکھنے والی مقررین نے متعلقہ موضوع کے تمام زاویوں پر روشنی ڈالیں اور بہت سے سوالات بھی اٹھائے۔

اجتماع میں یہ بات سامنے آئی کہ جنسی سزا سے ملزموں کو بچانے والے کلچر کی وجہ سے اس طرح کے واقعات بار بار رونما ہوتے ہیں۔

بھلے ہی ریاست اور پولیس حکام کے ذریعہ نوٹس لی جاتی ہے مگر مجرموں کی عمر پر گرما گرم بحث چھیڑ کر انہیں بچانے کے بہانے تلاش کئے جاتے ہیں جس کی اجازت نہیں دی جانی چاہئے اور جن خواتین کو نشانہ بنایا گیا ہے ان پر الزام لگانے کے بجائے انصاف کے لئے لڑائی لڑی جانی چاہئے۔

بیشتر مقررین نے تمام طبقات اور برادریوں کی جانب سے نفرت کا ماحول بنانے کے خلاف آواز اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا۔

اجلاس میں جینڈر اسلامو فوبیا کے کلچر پر بھی روشنی ڈالی گئی اور اس بات کا پرزور مطالبہ کیا گیا کہ نشانہ بننے والی خواتین کو معاوضہ دیا جائے۔ فاخرہ تبسم نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا اور نظامت کے فرائض حمیرا کوپل نے انجام دیا۔