جماعت اسلامی ہند کا بنگلہ دیش کی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار

Story by  ATV | Posted by  [email protected] | Date 23-12-2025
جماعت اسلامی ہند کا بنگلہ دیش کی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار
جماعت اسلامی ہند کا بنگلہ دیش کی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار

 



نئی دہلی۔جماعت اسلامی ہند کے صدر سید سعادت اللہ حسینی نے بنگلہ دیش میں تیزی سے بگڑتی ہوئی سیاسی سماجی اور سلامتی کی صورت حال پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے موجودہ اقتدار رکھنے والوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ذمہ داری ضبط اور جمہوری اصولوں سے واضح وابستگی کے ساتھ اقدامات کریں تاکہ امن استحکام اور عوامی اعتماد بحال ہو سکے۔

میڈیا کو جاری بیان میں سید سعادت اللہ حسینی نے کہا کہ بنگلہ دیش میں جاری حالات ملک کو طویل عدم استحکام اور تشدد کی طرف دھکیل رہے ہیں۔ قانون و انتظام کی کمزوری نے شرپسند عناصر کو حالات کا فائدہ اٹھانے کا موقع دیا ہے جس کے نتیجے میں افراد املاک اور اداروں پر حملے ہو رہے ہیں۔ انہوں نے افواہوں کے بعد بنگلہ دیش میں ایک اقلیتی شہری کی ہجومی تشدد میں ہلاکت کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے اس واقعے کو افسوسناک قابل مذمت اور نہایت تشویشناک قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ ایسے اعمال جہاں کہیں بھی ہوں اخلاقی طور پر ناقابل قبول قانونی طور پر جرم اور سماجی طور پر تباہ کن ہیں۔ کسی بھی الزام کسی جذباتی کیفیت یا کسی بھی سیاسی صورت حال میں ہجومی تشدد یا انسانی جان لینے کا کوئی جواز نہیں ہو سکتا۔

سید سعادت اللہ حسینی نے زور دے کر کہا کہ اقلیتوں کا تحفظ کسی بھی حکومت کی اخلاقی ساکھ اور آئینی حیثیت کا بنیادی امتحان ہے۔ انہوں نے بنگلہ دیش کے حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ اقلیتی برادریوں کی جان و عزت کو یقینی بنائیں۔ عبادت گاہوں کا تحفظ کریں۔ اور یہ واضح پیغام دیں کہ تشدد امتیاز اور خود ساختہ قانون نافذ کرنے کے رویے کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔

انہوں نے عام شہریوں اور سول سوسائٹی کے گروہوں کی جانب سے کمزور طبقات کے تحفظ کے لیے سامنے آنے کی خبروں کا خیر مقدم کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی عوامی یکجہتی معاشرے کے ضمیر کی عکاس ہے اور سماجی ہم آہنگی کے تحفظ میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔

حساس مذہبی معاملات کا غلط استعمال کر کے خوف نفرت اور بدامنی پھیلانے والے عناصر سے خبردار کرتے ہوئے انہوں نے بنگلہ دیش کی حکومت قانون نافذ کرنے والے اداروں اور سول انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ وہ تشدد پر اکسانے والوں کے خلاف فوری اور فیصلہ کن کارروائی کریں۔ انہوں نے بروقت اور شفاف انداز میں مصدقہ معلومات کے ذریعے افواہوں کا مقابلہ کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ انصاف میں تاخیر تشدد پسند عناصر کو حوصلہ دیتی ہے اور جمہوری و قانونی اداروں پر عوامی اعتماد کو مجروح کرتی ہے۔ انہوں نے بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کی جانب سے جاری کی گئی مذمت اور اب تک ہونے والی گرفتاریوں کا بھی خیر مقدم کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایسے جرائم کے خلاف سخت اور غیر جانبدار کارروائی ضروری ہے تاکہ یہ واضح ہو سکے کہ ہجومی تشدد کو قبول نہیں کیا جائے گا۔

بیان کے اختتام پر سید سعادت اللہ حسینی نے کہا کہ جماعت اسلامی ہند بنگلہ دیش کے عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتی ہے۔ اور پرامن اور منصفانہ حل کی امید کرتی ہے جو جمہوری نظام کی بحالی قانون کی حکمرانی کے استحکام اور تمام شہریوں کے لیے تحفظ حقوق اور انصاف کی ضمانت فراہم کرے۔