کشمیر: دو پنڈت بھائیوں پر حملہ، ایک ہلاک، دوسرا زخمی

Story by  اے ٹی وی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 16-08-2022
 کشمیر: دو پنڈت بھائیوں پر حملہ، ایک ہلاک، دوسرا زخمی
کشمیر: دو پنڈت بھائیوں پر حملہ، ایک ہلاک، دوسرا زخمی

 


سری نگر:جنوبی کشمیر میں ایک بار پھر ٹارگٹ کلنگ کا واقعہ پیش آیا ہے۔ شوپیان کے علاقے چھوٹا پورہ میں دہشت گردوں نے سیب کے باغ میں کام کرنے والے دو پنڈت بھائیوں پر فائرنگ کردی۔ جس میں ایک بھائی جاں بحق اور ایک بھائی زخمی ہوگیا۔ اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ اس کی حالت بہتر ہو رہی ہے۔ متوفی کی شناخت سنیل کمار کے طور پر کی گئی ہے۔ سیکورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔

 خیال رہے کہ گذشتہ جمعہ کو جموں و کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ کے ساڈونارا گاؤں میں دہشت گردوں نے ایک مزدور کو گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔ مزدور محمد امریز (19) بہار کے مدھے پورہ ضلع کا رہنے والا تھا۔

خفیہ اداروں کے مطابق ٹارگٹ کلنگ کشمیر میں بدامنی پھیلانے کا پاکستان کا نیا منصوبہ ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ اس کا مقصد دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر میں کشمیری پنڈتوں کی آبادکاری کے منصوبوں کو ختم کرنا ہے۔ آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد سے کشمیر میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے، خاص طور پر دہشت گردوں نے کشمیری پنڈتوں، مہاجر مزدوروں اور یہاں تک کہ حکومت یا پولیس میں کام کرنے والے مقامی مسلمانوں کو بھی اپنا سافٹ ٹارگٹ بنایا ہے۔

آئی ایس آئی کشمیریوں میں یہ پروپیگنڈہ پھیلا رہی ہے کہ آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد باہر سے آنے والے تارکین وطن مزدور ان کی ملازمتیں اور زمینوں پر قبضہ کر لیں گے۔ اس پروپیگنڈے کے ذریعے وہ ایک بار پھر کشمیر میں پاکستان نواز دہشت گرد تنظیموں کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

ماہرین کے مطابق ان ٹارگٹ کلنگ کے ذریعے دہشت گردوں کا ایک مقصد وادی میں اپنی موجودگی درج کرانا ہے۔ آرٹیکل 370 ہٹائے جانے کے بعد دہشت گردوں کے خلاف ہندوستانی سیکورٹی ایجنسیوں کی کارروائی نے کشمیر میں انہیں غیر محفوظ بنا دیا ہے۔

رواں سال مئی جون میں ٹارگٹ کلنگ کے سب سے زیادہ واقعات رپورٹ ہوئے۔ 7 مئی سے 3 جون کے درمیان نو افراد کو قتل کیا گیا۔ حکومتی اعداد و شمار کے مطابق 2022 میں ٹارگٹ کلنگ کے 16 واقعات رپورٹ ہوئے۔ پولیس کا خیال ہے کہ مایوس دہشت گردوں نے اپنی حکمت عملی بدل لی ہے اور اب وہ اقلیتوں، غیر مسلح پولیس اہلکاروں، معصوم شہریوں، سیاست دانوں اور خواتین کو نشانہ بنا رہے ہیں۔