نئی دہلی/ آواز دی وائس
دہلی کی ایک عدالت نے پیر کے روز مبینہ آئی آر سی ٹی سی گھوٹالہ معاملے میں راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے سربراہ لالو پرساد یادو، بہار کی سابق وزیر اعلیٰ رابڑی دیوی اور ان کے بیٹے و ریاست میں اپوزیشن کے لیڈر تیجسوی یادو کے خلاف الزامات طے کر دیے۔ اس کے ساتھ ہی بہار میں انتخابات سے قبل ان کے خلاف مقدمے کی کارروائی کی تیاری شروع ہو گئی ہے۔
خصوصی جج وشال گوگنے نے اس معاملے میں رابڑی دیوی اور تیجسوی یادو کے خلاف فوجداری سازش اور دھوکہ دہی کے مشترکہ الزامات عائد کیے۔ یہ مقدمہ ہندوستانی ریلوے کیٹرنگ اینڈ ٹورزم کارپوریشن (آئی آر سی ٹی سی) کے دو ہوٹلوں کے ٹھیکے ایک نجی کمپنی کو دینے میں مبینہ بے ضابطگیوں سے متعلق ہے۔
عدالت نے لالو پرساد یادو کے خلاف انسدادِ بدعنوانی ایکٹ کے تحت الزامات طے کیے۔ لالو پرساد نے ان الزامات سے انکار کیا ہے۔ کیس میں تفصیلی حکم کا انتظار ہے۔ اس سے قبل 24 ستمبر کو عدالت نے اپنے حکم میں تمام ملزمان کو ہدایت دی تھی کہ وہ الزامات طے کرنے کے دن ذاتی طور پر عدالت میں پیش ہوں۔
سی بی آئی کے چارج شیٹ کے مطابق، 2004 سے 2014 کے درمیان مبینہ طور پر ایک سازش رچی گئی تھی، جس کے تحت پوری اور رانچی میں واقع ہندوستانی ریلوے کے بی این آر ہوٹلوں کو پہلے آئی آر سی ٹی سی کے حوالے کیا گیا، اور بعد میں ان کے انتظام، دیکھ بھال اور آپریشن کے لیے انہیں پٹنہ کی سجاتا ہوٹلز پرائیویٹ لمیٹڈ کو لیز پر دے دیا گیا۔ ایجنسی نے الزام لگایا کہ ٹینڈر کے عمل میں ہیرا پھیری کی گئی اور نجی ادارے سجاتا ہوٹلز کو فائدہ پہنچانے کے لیے شرائط میں رد و بدل کیا گیا۔
چارج شیٹ میں آئی آر سی ٹی سی کے اُس وقت کے گروپ جنرل منیجر وی کے استھانا اور آر کے گوئل، نیز سجاتا ہوٹلز کے ڈائریکٹر اور چانکیہ ہوٹل کے مالک وجے کوچر اور وِنے کوچر کے نام بھی شامل ہیں۔
اسی طرح ڈیلائٹ مارکیٹنگ کمپنی (جسے اب لارا پراجیکٹس کے نام سے جانا جاتا ہے) اور سجاتا ہوٹلز پرائیویٹ لمیٹڈ کو بھی چارج شیٹ میں ملزم کمپنیوں کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔