بین المذاہب کانفرنس - ہندوستان وحدت میں کثرت کی زندہ مثال- سلمان چشتی

Story by  ATV | Posted by  [email protected] | Date 20-12-2025
بین المذاہب کانفرنس - ہندوستان وحدت میں کثرت کی زندہ مثال- سلمان چشتی
بین المذاہب کانفرنس - ہندوستان وحدت میں کثرت کی زندہ مثال- سلمان چشتی

 



نئی دلی:سری گرو تیغ بہادر جی کی 350 ویں عظیم شہادت کے پُروقار موقع پر وگیان بھون کے پلینری ہال میں ایک تاریخی بین المذاہب کانفرنس منعقد ہوئی۔ اس کانفرنس میں درگاہ اجمر شریف کے گدی نشین اور چشتی فاؤنڈیشن کے چیئرمین حاجی سید سلمان چشتی نے خصوصی روحانی خطاب کیا۔ اس موقع پر بھارت کی دیرینہ روایتِ ہم آہنگی امن اور مذہبی بقائے باہمی کی تجدید کی گئی۔

اس کانفرنس کے مہمانِ خصوصی بھارت کے معزز نائب صدر شری سی پی رادھا کرشنن جی تھے۔ اس کا اہتمام پدم شری ڈاکٹر وکرم جیت سنگھ سہنے جی رکن پارلیمنٹ راجیہ سبھا بین الاقوامی صدر ورلڈ پنجابی آرگنائزیشن اور چیئرمین گلوبل انٹرفیتھ ہارمنی فاؤنڈیشن نے کیا۔

اپنے خطاب میں نائب صدر شری سی پی رادھا کرشنن جی نے سری گرو تیغ بہادر جی کی تاریخی قربانی پر روشنی ڈالتے ہوئے اسے ایک عالمی اخلاقی عمل قرار دیا جس میں دوسروں کے عقیدے کے دفاع کو روحانی جرات کی اعلیٰ ترین مثال بتایا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی آئینی روح اور تہذیبی دانش تکثیریت مکالمے اور آزادیٔ عقیدہ کے احترام میں گہرائی سے جڑی ہوئی ہے۔

ڈاکٹر وکرم جیت سنگھ سہنے جی نے کہا کہ بھارت کے گرو رشی سنت اور صوفی بزرگوں نے مل کر قوم کی روحانی طاقت کی حفاظت کی ہے جس کے باعث بھارت ایک ایسی سرزمین کے طور پر ابھرا جہاں روحانی دانش اور ہمہ گیر ترقی ساتھ ساتھ آگے بڑھتی ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ بین المذاہب ہم آہنگی بھارت کی سب سے بڑی نرم طاقت اور دنیا کے لیے اخلاقی عطیہ ہے۔

اجمر شریف کے روحانی پیغام کو اجاگر کرتے ہوئے حاجی سید سلمان چشتی جی نے کہا کہ سری گرو تیغ بہادر جی کی شہادت بھارت کے رشیوں صوفی بزرگوں اور عرفانی ہستیوں کی تعلیمات کے ساتھ کھڑی نظر آتی ہے جو انسانی وقار ضمیر اور ایمان کے تحفظ کے مقدس فریضے کی زندہ مثال ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کی اصل طاقت رحم دل تکثیریت میں ہے جہاں روحانیت امن ہم آہنگی اور پائیدار قومی ترقی کو فروغ دیتی ہے۔

اس کانفرنس میں نامدھاری ست گرو ادے سنگھ جی سنگھ صاحب منجیت سنگھ جی سابق جتھیدار سری اکال تخت صاحب ایچ ایچ جین آچاریہ لوکیش منی جی سوامی چدانند سرسوتی جی سوامی گووند دیو گری جی مہاراج اور ریورنڈ فادر مونو دیپ ڈینیئل جی سمیت ممتاز مذہبی رہنماؤں نے اظہار خیال کیا۔ سب نے امن انسانی حقوق اور عالمی ہم آہنگی کے لیے متفقہ آواز بلند کی۔

بین المذاہب کانفرنس کا اختتام اس اجتماعی عہد کے ساتھ ہوا کہ بھارت کی لازوال روحانی روایات جو معزز گرووں عرفانی بزرگوں رشیوں اور صوفی سنتوں سے تشکیل پاتی ہیں آج بھی قوم کی روح کی حفاظت کر رہی ہیں اور دنیا کو وحدت مکالمے اور امن پر مبنی مستقبل کی رہنمائی فراہم کرتی ہیں۔