بین مذہبی مطالعات وقت کی اہم ضرورت: اردو یونیورسٹی میں جرمن وفد کی آمد

Story by  منصورالدین فریدی | Posted by  [email protected] | Date 30-09-2022
بین مذہبی مطالعات وقت کی اہم ضرورت:  اردو یونیورسٹی میں جرمن وفد کی آمد
بین مذہبی مطالعات وقت کی اہم ضرورت: اردو یونیورسٹی میں جرمن وفد کی آمد

 




حیدرآباد، 29 ستمبر جرمنی کے ایوانجلش مشن ان سالڈارٹیٹ (ای ایم ایس)، اسٹٹگارٹ کے ایک وفد نے آج مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی پہنچ کر وائس چانسلر پروفیسر سید عین الحسن سے ملاقات کی۔ اس وفد میں سولومن پاﺅل بنجامن سیمیول، ایشیاءسکریٹری ، ای ایم ایس اور ڈاکٹر ڈائیٹر ہیٹ مین، جنرل سکریٹری، ای ایم ایس شامل تھے۔ ڈاکٹر سیمیول ٹی پیکم، ڈائرکٹر ہنری مارٹن انسٹیٹیوٹ، حیدرآباد بھی وفد کے ہمراہ تھے۔

شیخ الجامعہ نے تبادلہ خیال کے دوران بین مذہبی مطالعات کو وقت کی اہم ضرورت قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہر مذہب کی خوبیاں ان کے اہل مذاہب کے ذریعہ جاننی چاہئیں، مانو اس طرح کے باہمی اشتراک کا خیرمقدم کرتا ہے۔

ڈاکٹر پیکم سیمیول نے ہنری مارٹن انسٹیٹیوٹ کی تاریخ بتائی اور ا دارہ کی سرگرمیوں سے متعارف کروایا۔ انہوں نے بتایا کہ مختلف اہل مذاہب کے درمیان ہم آہنگی اور افہام وتفہیم کے ساتھ عملی میدان میں اشتراک پر انسٹیٹیوٹ کام کرتا ہے۔ جرمن وفد کے اراکین نے اپنا تعارف پیش کیا۔

awazurdu

وائس چانسلر سے ملاقات کے دوران پروفیسر صدیقی محمد محمود، ڈین اسکول برائے تعلیم و تربیت ، پروفیسر شگفتہ شاہین، ڈین فارن اسٹوڈنٹس اور پروفیسر محمد فہیم اختر، صدر شعبہ اسلامک اسٹڈیز بھی موجود تھے۔ اس وفد نے شعبہ ¿ ترسیل عامہ و صحافت کا دورہ کیا جہاں پروفیسر احتشام احمد خان، ڈین اور پروفیسر محمد فریاد ، صدر شعبہ نے استقبال کیا۔ جرمنی میں انٹرن شپ جیسی تعاون کی شکلوں پر غور ہوا، مہمان وفد نے طلبہ کے سوالات کے جوابات بھی دیئے۔

شعبۂ اسلامک اسٹڈیز کے دورے کے موقع پر پروفیسر محمد فہیم اختر نے شعبہ کی تعلیمی وثقافتی سرگرمیوں کا تعارف کراتے ہوئے بتایا کہ شعبہ میں نہ صرف دوسرے مذاہب کے تعارف پر نصاب کورس میں شامل ہے، بلکہ ہنری مارٹن انسٹی ٹیوٹ کے ساتھ طلبہ کی باہمی ملاقات اور علمی پروگرام کے باہمی انعقاد پر بھی کام جاری ہے۔

awazurdu

شعبۂ تعلیم و تربیت میں پروفیسر صدیقی محمد محمود اور پروفیسر ونجا نے دیگر اساتذہ کے ساتھ وفد کا خیر مقدم کیا۔ پروفیسر صدیقی نے شعبہ کے کورسیز اور مانو کے دیگر کالجز آف ٹیچر ایجوکیشن کا تعارف کرایا۔