نئی دہلی: ملک کی سب سے بڑی ایئرلائن انڈیگو میں حال ہی میں سامنے آئے سنگین فلائٹ بحران کے بعد کمپنی کے بورڈ نے سخت اقدامات شروع کر دیے ہیں۔ مسلسل پروازوں میں تاخیر، منسوخی اور مسافروں کی بڑھتی ناراضگی کے درمیان، انٹر گلوب ایوی ایشن کے بورڈ نے جمعہ کو اعلان کیا کہ وہ ایک بیرونی، آزاد ایوی ایشن ماہر سے پورے معاملے کی گہری جانچ کرائے گا۔ یہ فیصلہ اس آپریشنل بحران کے بعد لیا گیا ہے جس نے ایئرلائن کی ساکھ کو نقصان پہنچایا ہے۔
ایئرلائن نے اپنے بیان میں بتایا کہ چیف ایوی ایشن ایڈوائزرز ایل ایل سی، جو کیپٹن جان ایلسن کی قیادت میں کام کرتی ہے، کو جانچ کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ کیپٹن ایلسن ایک سینئر ایوی ایشن ماہر ہیں جنہیں طویل بین الاقوامی تجربہ حاصل ہے۔
ان کا کام انڈیگو میں حالیہ آپریشنل رکاوٹوں کی وجوہات کا گہرائی سے جائزہ لینا اور بہتری کے ٹھوس مشورے دینا ہوگا۔ بورڈ پہلے ہی بحران سے نمٹنے کے لیے ایک کرائسس مینجمنٹ گروپ تشکیل دے چکا ہے۔ 2 دسمبر سے شروع ہوئے انڈیگو کے آپریشنل بحران نے پورے نیٹ ورک کو متاثر کر دیا تھا۔
فضائی بیڑے میں کمی، کریو مینجمنٹ میں گڑبڑی اور ایف ڈی ٹی ایل (فلائٹ ڈیوٹی ٹائم لمیٹیشن) کے دوسرے مرحلے کو نافذ کرنے میں کوتاہی کی وجہ سے بڑی تعداد میں پروازیں تاخیر کا شکار ہوئیں یا منسوخ کرنی پڑیں۔ ان واقعات نے ایئرلائن کی وقت پر پرواز چلانے کی صلاحیت اور انتظامی نظام پر سنگین سوال کھڑے کر دیے۔ انڈیگو نے کہا ہے کہ کیپٹن جان ایلسن جلد از جلد جانچ شروع کریں گے اور بورڈ کو ایک تفصیلی اور جامع رپورٹ پیش کریں گے۔
اس رپورٹ میں بحران کی بنیادی وجوہات، آپریشن میں ہوئی کوتاہیاں، پائلٹ اور کریو مینجمنٹ کی خامیاں، اور انہیں بہتر بنانے کے اقدامات شامل ہوں گے۔ بورڈ کا کہنا ہے کہ مستقبل میں ایسا بحران دوبارہ نہ ہو، اس لیے جانچ پوری طرح آزاد اور غیر جانبدارانہ ہوگی۔