نئی دہلی: نئی دہلی کے ہندوستان منڈپم میں قومی خلائی دن کے موقع پر ایک خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں ہندوستانی خلانورد شبھانشو شکلا اور گگن یان مشن کے دیگر خلانورد بھی موجود تھے۔ اس موقع پر مرکزی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی جتندر سنگھ اور اسرو کے چیئرمین وی نارائنن بھی شریک ہوئے۔
وزیراعظم نریندر مودی نے اس تقریب سے ورچوئل خطاب کیا اور ملک کے باشندوں کو دوسرے قومی خلائی دن کی مبارکباد دی۔ وزیراعظم نے کہا کہ اس سال کے خلائی دن کا موضوع ’’آریہ بھٹ سے گگن یان تک‘‘ رکھا گیا ہے، جو ماضی کے اعتماد اور مستقبل کے عزم کا اظہار ہے۔ انہوں نے کہا کہ اتنے قلیل وقت میں قومی خلائی دن ہمارے نوجوانوں کے لیے جوش و خروش کا مرکز بن چکا ہے، جو کہ قوم کے لیے فخر کی بات ہے۔
مودی نے مزید کہا کہ ہندوستان کے لیے خلائی میدان میں ایک کے بعد ایک کامیابیاں حاصل کرنا اب ہندوستانی سائنسدانوں کی فطرت بن چکی ہے۔ دو سال قبل ہندوستان نے تاریخ رقم کی جب وہ چاند کے جنوبی قطب پر پہنچنے والا پہلا ملک بنا۔ اسی طرح ہندوستان ان ممالک میں شامل ہو چکا ہے جو خلاء میں ڈاکنگ اور ان ڈاکنگ جیسی جدید صلاحیت رکھتے ہیں۔
وزیراعظم نے شبھانشو شکلا کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن پر ترنگا لہرا کر ہر ہندوستانی کو فخر کا احساس دلایا۔ مودی نے کہا کہ جب شکلا انہیں وہ ترنگا دکھا رہے تھے، وہ لمحہ اور جذبات الفاظ سے بالاتر تھے۔ آج ہندوستان سیمی کرائیوجینک انجن اور الیکٹرک پرولشن جیسی جدید تکنیک کی طرف تیزی سے بڑھ رہا ہے۔
بہت جلد ہندوستانی سائنسدانوں کی محنت سے گگن یان مشن کامیابی کی پرواز بھرے گا اور مستقبل میں ہندوستان اپنا خلائی اسٹیشن بھی قائم کرے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ میں نے لال قلعہ سے کہا تھا کہ ہمارا راستہ ’’ریفارم، پرفارم اور ٹرانسفارم‘‘ کا ہے۔ گزشتہ 11 برسوں میں ہندوستان نے خلائی میدان میں مسلسل بڑے اصلاحات کیے ہیں۔
آج خلائی ٹیکنالوجی ہندوستان کے نظم و نسق کا حصہ بن چکی ہے۔ فصل بیمہ یوجنا میں سیٹلائٹ کے ذریعے اندازہ لگایا جا رہا ہے، ماہی گیروں کو سمندر میں معلومات اور تحفظ سیٹلائٹ کے ذریعے حاصل ہو رہا ہے، جبکہ آفات سے نمٹنے، پی ایم گتی شکتی جیسے منصوبوں میں بھی خلائی ٹیکنالوجی کا استعمال ہو رہا ہے۔ آخر میں وزیراعظم نے کہا کہ ہندوستان کی خلائی ترقی نہ صرف سائنسی فتوحات کی علامت ہے، بلکہ عام شہریوں کی زندگی کو آسان بھی بنا رہی ہے۔