نئی دہلی/ آواز دی وائس
وزیر تجارت راجیش اگروال نے پیر کو کہا کہ ہندوستان اور امریکہ اپنے مجوزہ دوطرفہ تجارتی معاہدے کے خاکے کو حتمی شکل دینے کے بہت قریب ہیں۔ دونوں ممالک اس سلسلے میں فعال طور پر بات چیت کر رہے ہیں۔
دونوں فریق اعلی درآمدی محصولات کے مسئلے کو حل کرنے اور وسیع پیمانے پر دوطرفہ تجارتی معاہدے پر الگ الگ مذاکرات کر رہے ہیں۔ امریکہ کے نئے نائب تجارتی نمائندہ رک سوئٹزر پچھلے ہفتے ہندوستان آئے اور وزیر تجارت کے ساتھ تجارتی بات چیت کی۔ اس دوران دونوں ممالک نے دوطرفہ تجارتی تعلقات، معاہدے اور بی ٹی اے کی پیش رفت کا جائزہ لیا۔
اگروال نے کہا، "ہم معاہدے کے خاکے کو تیار کرنے کے بہت قریب ہیں اور اسے کم وقت میں مکمل کیا جا سکتا ہے، حالانکہ میں کوئی درست وقت کی حد نہیں بتا سکتا۔" انہوں نے یہ بھی بتایا کہ آخری مرحلے کی بات چیت میں عام طور پر رسمی دور کی ضرورت نہیں ہوتی، لیکن اختتام تک جسمانی اور آن لائن ملاقاتیں جاری رہیں گی۔
انہوں نے نیوزی لینڈ کے ساتھ جاری بات چیت کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ جب صرف چند مسائل باقی رہ جاتے ہیں، تو رسمی دور کی ضرورت نہیں ہوتی۔ آخری مرحلہ سب سے چیلنجنگ ہوتا ہے، جس میں اعلیٰ حکام کو سیکرٹری یا وزیر کی سطح پر فیصلے کرنے پڑتے ہیں۔
یورپی یونین کے ساتھ مذاکرات کے بارے میں اگروال نے کہا کہ اختلافات کم کرنے کا کام جاری ہے اور کچھ امور پر ابھی بھی اتفاق نہیں ہوا ہے، لیکن دونوں فریق مسلسل بات چیت کر رہے ہیں۔
یہ بات چیت اس لیے اہم ہے کیونکہ امریکی بازار میں ہندوستانی مصنوعات پر 50 فیصد تک کا اعلیٰ محصول لاگو ہے۔ ان مذاکرات کے مثبت نتائج روپے کی قیمت پر بھی اثر ڈال سکتے ہیں، جو حال ہی میں ڈالر کے مقابلے میں 90 کے نچلے سطح سے تجاوز کر گئی ہے۔
ہندوستانی صنعت اور برآمد کنندگان معاہدے اور اس کے نتائج کا بے صبری سے انتظار کر رہے ہیں، تاکہ امریکی بازار میں برآمد پر عائد محصولات کے اثرات کو کم کیا جا سکے۔